پارلیمنٹ میں 6 نئی زبانوں میں ترجمہ کی خدمات کی توسیع کا اعلان
نئی دہلی، 11 فروری (ہ س)۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج پارلیمنٹ میں ترجمہ کی خدمات کو چھ نئی زبانوں میں توسیع دینے کا اعلان کیا۔ ان میں بوڈو، میتھلی، ڈوگری، منی پوری، سنسکرت اور اردو زبانیں شامل ہیں۔ایوان سے خطاب کرتے ہوئے برلا نے کہا کہ ہندی او
پارلیمنٹ میں 6 نئی زبانوں میں ترجمہ کی خدمات کی توسیع کا اعلان


نئی دہلی، 11 فروری (ہ س)۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج پارلیمنٹ میں ترجمہ کی خدمات کو چھ نئی زبانوں میں توسیع دینے کا اعلان کیا۔ ان میں بوڈو، میتھلی، ڈوگری، منی پوری، سنسکرت اور اردو زبانیں شامل ہیں۔ایوان سے خطاب کرتے ہوئے برلا نے کہا کہ ہندی اور انگریزی کے علاوہ ہم آسامی، بنگالی، گجراتی، کنڑ، ملیالم، مراٹھی، اوڈیا، پنجابی، تمل اور تیلگو میں بیک وقت ترجمہ فراہم کر رہے ہیں۔ اب چھ زبانیں بوڈو، ڈوگری، میتھلی، منی پوری، سنسکرت اور اردو کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اضافی 16 زبانیں ہیں، جیسا کہ انسانی وسائل دستیاب ہیں، بیک وقت تبدیلی کو انجام دینے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ دنیا میں ہندوستانی پارلیمنٹ ہے جو بہت سی زبانوں کا ترجمہ کر رہی ہے۔ جب میں نے عالمی سطح پر بحث کی کہ ہم ہندوستان میں 22 زبانوں میں یہ طریقہ آزما رہے ہیں تو بین الاقوامی فورمز پر ہر کسی نے اس کی تعریف کی۔تاہم، ڈی ایم کے ایم پی دیاندھی مارن نے لوک سبھا اسپیکر کے اعلان پر اعتراض کرتے ہوئے پوچھا کہ سنسکرت میں بیک وقت ترجمہ پر عوام کا پیسہ کیوں ضائع کیا جا رہا ہے جب کہ مردم شماری کے مطابق سنسکرت زبان صرف 70,000 لوگ بولتے ہیں۔ اس پر لوک سبھا اسپیکر نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ یہ ہندوستان ہے جس کی اصل زبان سنسکرت رہی ہے۔ اسی لیے ہم نے تمام 22 زبانوں کا ذکر کیا ہے۔ برلا نے مارن سے پوچھا کہ تمہیں سنسکرت سے مسئلہ کیوں ہے؟ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande