ایم این آر ای نے قابل تجدید توانائی کے لیے فنڈنگ ​​روکنے کے لیے کوئی ایڈوائزری جاری نہیں کی۔
نئی دہلی، 7 دسمبر (ہ س)۔ نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے اتوار کو واضح کیا کہ اس نے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں یا قابل تجدید توانائی کے آلات بنانے والے یونٹوں کو قرض دینے سے روکنے کے لیے مالیاتی اداروں کو کوئی ایڈوائزری جا
فنڈ


نئی دہلی، 7 دسمبر (ہ س)۔ نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے اتوار کو واضح کیا کہ اس نے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں یا قابل تجدید توانائی کے آلات بنانے والے یونٹوں کو قرض دینے سے روکنے کے لیے مالیاتی اداروں کو کوئی ایڈوائزری جاری نہیں کی ہے۔

وزارت کی وضاحت ان رپورٹوں کے درمیان سامنے آئی ہے کہ ایم این آر ای نے قرض دہندگان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کے لیے زیادہ گنجائش کے خدشات کی وجہ سے نئے فنانسنگ کو روک دیں۔ وزارت نے کہا کہ ہندوستان نے اپنی نصب شدہ بجلی کی صلاحیت کا 50 فیصد غیر جیواشم ایندھن کے ذرائع سے حاصل کیا ہے۔ ہندوستان نے پیرس معاہدے میں قومی سطح پر طے شدہ شراکت کے تحت مقرر کردہ ہدف سے پانچ سال پہلے یہ ہدف حاصل کیا۔ وزارت نے بتایا کہ 31 اکتوبر تک غیر جیواشم ذرائع سے نصب شدہ صلاحیت تقریباً 259 گیگا واٹ ہے، مالی سال 2025-26 میں اکتوبر 2025 تک 31.2 گیگا واٹ کے اضافے کے ساتھ۔

وزارت نے کہا کہ ایم این آر ای مسلسل پالیسی سپورٹ، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اور اختراعات کے ذریعے شمسی توانائی کے مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ وزارت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گی کہ ہندوستان کا شمسی سفر جامع، مسابقتی اور مستقبل کے لیے تیار رہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande