مدھیہ پردیش کے پینچ ٹائیگر ریزرو میں خوشخبری، شیرنی جگنی نے 5 بچوں کو دیا جنم
مدھیہ پردیش کے پینچ ٹائیگر ریزرو میں خوشخبری، شیرنی جگنی نے 5 بچوں کو دیا جنم بھوپال، 07 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے سیونی ضلع میں واقع دنیا کے مشہور پینچ ٹائیگر ریزرو سے ایک خوش کن خبر سامنے آئی ہے۔ ریزرو کے کھواسا بفر علاقے کے تحت کوٹھار بیٹ
مدھیہ پردیش کے پینچ ٹائیگر ریزرو میں خوشخبری، شیرنی جگنی نے 5 بچوں کو دیا جنم


مدھیہ پردیش کے پینچ ٹائیگر ریزرو میں خوشخبری، شیرنی جگنی نے 5 بچوں کو دیا جنم

بھوپال، 07 دسمبر (ہ س)۔

مدھیہ پردیش کے سیونی ضلع میں واقع دنیا کے مشہور پینچ ٹائیگر ریزرو سے ایک خوش کن خبر سامنے آئی ہے۔ ریزرو کے کھواسا بفر علاقے کے تحت کوٹھار بیٹ میں رہ رہی مشہور شیرنی جگنی نے اتوار کو ایک ساتھ 5 بچوں کو جنم دیا۔ یہ واقعہ پینچ کی جنگلی حیات کے حیاتیاتی تنوع کے لیے اہم مانا جا رہا ہے اور ریاست میں شیروں کے تحفظ کی کوششوں کی مثبت کامیابی کی علامت بھی ہے۔

اتوار کی صبح کھواسا بفر میں سیر کر رہے کچھ سیاحوں نے جھاڑیوں کے درمیان شیرنی جگنی کو اپنے 5 نوزائیدہ بچوں کے ساتھ دیکھا۔ یہ منظر ان کے لیے سنسنی خیز اور یادگار تجربہ تھا۔ سیاحوں نے فوراً اس کی اطلاع پارک انتظامیہ کو دی، جس کے بعد محکمے نے علاقے کی نگرانی اور حفاظتی انتظامات بڑھا دیے۔

محکمہ جنگلات نے تصدیق کی ہے کہ جگنی اور اس کے پانچوں بچے پوری طرح محفوظ ہیں۔ بچوں کو فی الحال ان کی ماں کے ساتھ قدرتی رہائش گاہ میں چھوڑ دیا گیا ہے۔ محکمہ یہ یقینی بنا رہا ہے کہ ان کے علاقے میں کسی قسم کی انسانی مداخلت نہ ہو۔ افسران کا کہنا ہے کہ ابتدائی 6-8 ہفتے بچوں کی حفاظت کے لیے بے حد حساس ہوتے ہیں۔ اس دوران شیرنی ممکنہ خطرات سے بچنے کے لیے جگہ بدل سکتی ہے اور اسی وجہ سے پارک انتظامیہ نے نگرانی بڑھا دی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ پینچ ٹائیگر ریزرو میں سیاحوں کے ذریعے اس طرح قدرتی حالت میں بچوں کو دیکھ پانا بے حد نایاب مانا جاتا ہے۔ عام طور پر شیرنی ولادت کے بعد کئی ہفتوں تک انتہائی محتاط رہتی ہے اور بچوں کو کور علاقے میں چھپا کر رکھتی ہے، اس لیے یہ منظر سیاحوں کے لیے کسی خوش قسمتی سے کم نہیں تھا۔

پارک انتظامیہ کے مطابق شیرنی جگنی گزشتہ کئی برسوں سے اس علاقے میں سرگرم رہی ہے۔ اس کا آپریشنل علاقہ کھواسا بفر کے بڑے حصوں میں پھیلا ہے۔ محکمہ جنگلات کے افسران کا کہنا ہے کہ جگنی کا رویہ مستحکم رہا ہے اور وہ اکثر شکار کے لیے اس علاقے کا سہارا لیتی رہی ہے۔ 5 بچوں کی پیدائش سے اس کی اس سرگرمی میں اور بھی اضافے کی امید ہے، کیونکہ اب وہ بچوں کے تحفظ کے لیے زیادہ محتاط رہے گی اور شکار کا دائرہ بھی بڑھا سکتی ہے۔

شیرنی جگنی کے ذریعے ایک ساتھ 5 بچوں کو جنم دینا پینچ کے صحت مند ماحولیاتی نظام، وافر شکار کی دستیابی اور محفوظ رہائش کا اشارہ مانا جا رہا ہے۔ محکمہ جنگلات کے افسران نے بتایا کہ شیروں کی بڑھتی تعداد جنگلات کے تحفظ کی کوششوں کی کامیابی کا ثبوت ہے۔ پینچ ٹائیگر ریزرو ہندوستان کے ان منتخب جنگلی علاقوں میں شامل ہے جہاں گزشتہ برسوں میں شیروں کی تعداد میں مسلسل اضافہ درج کیا گیا ہے۔ یہ کامیابی ماحولیاتی نقطہ نظر سے اہم ہونے کے ساتھ ہی سیاحت، مقامی معیشت اور بین الاقوامی شناخت کے لحاظ سے بھی فائدہ مند ہے۔

پینچ انتظامیہ نے سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کھواسا بفر علاقے میں سیر کرتے وقت نظم و ضبط پر عمل کریں۔ خاص طور پر شیرنی اور بچوں کی موجودگی والے راستوں پر گاڑی کی رفتار کنٹرول رکھنے، غیر ضروری شور نہ کرنے اور مقررہ دوری بنائے رکھنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شیرنی کا قدرتی رویہ تبھی محفوظ رہ سکتا ہے جب سیاح دوری اور امن بنائے رکھیں۔ کسی بھی قسم کی مداخلت بچوں کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande