
بریلی، 7 دسمبر (ہ س)۔ عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ اتوار کو بریلی پہنچے اور بی جے پی حکومت پر بڑا حملہ کیا۔ ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے الزام لگایا کہ اتر پردیش میں کروڑوں ووٹ چوری کرنے کے لیے ایک منظم منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ووٹر لسٹ میں نمایاں بے ضابطگیاں براہ راست جمہوری حقوق پر حملہ آور ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انتخابی ماحول کو متاثر کرنے کی سازش کے تحت کئی اسمبلی حلقوں میں ہر حلقہ سے 70,000 ووٹروں کو ہٹایا جا رہا ہے۔
ایم پی سنجے سنگھ نے اعلان کیا کہ عام آدمی پارٹی اس ووٹ ڈکیتی کے خلاف 21 سے 26 دسمبر تک چھ روزہ پیدل مارچ کرے گی۔ اس دوران چار بڑے عوامی جلسے بھی کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹروں کو ایس آئی آر جیسے اقدامات سے ڈرایا جا رہا ہے، حالانکہ ووٹ دینا ہر شہری کا آئینی حق ہے۔ اے اے پی اس جنگ کو سڑکوں سے ایوان تک لڑے گی۔
سنجے سنگھ نے لکھنؤ اور جونپور میں سامنے آنے والی بے ضابطگیوں کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے کہا کہ لکھنؤ میں میئر گھر گھر جا کر اشیاء ضبط کر رہی ہیں، جب کہ جونپور میں 20 سال سے وہاں رہنے والے لوگوں کو فہرست سے نکال کر انہیں ایرانی اور بنگلہ دیشی قرار دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے نام ناقابل شناخت فہرست میں شامل کیے گئے ہیں ان کے لیے دوبارہ داخلہ لینا انتہائی مشکل اور مہنگا ہوگا۔ انہوں نے 11 دسمبر کو بڑا انکشاف کرنے کا دعویٰ کیا۔
اے اے پی ایم پی نے الزام لگایا کہ بلڈوزر کو ایک مخصوص کمیونٹی کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ قانون سب کے لیے برابر ہے تو سب کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں صرف 315 بنگلہ دیشی پکڑے گئے تو وہاں 80 لاکھ ووٹ کیوں کاٹے گئے؟ اسی ماڈل کو اب اتر پردیش میں بھی لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
دہلی کی آلودگی پر اپوزیشن کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اصل مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے جان بوجھ کر دہلی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اے اے پی جمہوریت اور آئین کے تحفظ کے لیے ریاست بھر میں ایک زبردست تحریک شروع کرے گی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی