
نئی دہلی، 07 دسمبر (ہ س)۔ شہری ہوابازی کی وزارت کی بروقت کارروائی کی وجہ سے، ملک بھر میں ہوائی سفری کارروائیاں تیزی سے مستحکم ہو رہی ہیں، تاکہ انڈیگو کے آپریشنل بحران کی وجہ سے پیدا ہونے والے خلل سے پریشان مسافروں کو مزید تکلیف کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔وزارت نے اتوار کو کہا کہ دہلی، ممبئی، بنگلورو اور چنئی سمیت تمام بڑے ہوائی اڈوں کے ڈائریکٹرز نے تصدیق کی ہے کہ تمام ٹرمینلز پر صورتحال اب معمول پر ہے۔ چیک ان یا بورڈنگ پوائنٹس پر اب کوئی بھیڑ نہیں ہے۔ ہوائی اڈے کے آپریٹرز اور سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) کی طرف سے بہتر نگرانی اور بروقت مدد کے ذریعے زمینی مدد کو تقویت ملی ہے۔وزارت کے مطابق انڈیگونے اپنے کاموں کو تیزی سے بڑھایا ہے، جس سے پروازوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ پروازیں جمعہ کو صرف 706 سے بڑھ کر ہفتہ کو 1,565 ہوگئیں، اور آج رات تک کل 1,650 تک پہنچنے کی امید ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیگر تمام گھریلو ایئر لائنز بغیر کسی رکاوٹ کے پوری صلاحیت کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ وزارت نے انڈیگو کی پروازوں کی منسوخی کی وجہ سے دیگر ایئر لائنز کے ہوائی کرایہ میں اضافے کے جواب میں فوری اثر سے کرایہ کی حدیں نافذ کر دی ہیں۔ اس اقدام کے بعد متاثرہ راستوں پر ہوائی کرایوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ تمام ایئر لائنز کو کرایہ کے اس نئے ڈھانچے پر سختی سے عمل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
وزارت نے انڈیگو کو آج رات 8:00 پی ایم تک منسوخ یا شدید تاخیر والی پروازوں کے مسافروں کو رقم کی واپسی مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ انڈیگونے آج تک کل 610 کروڑ روپے کی واپسی کی ہے۔ مزید برآں، منسوخی کی وجہ سے سفر کو ری شیڈول کرنے کے لیے مسافروں سے کوئی اضافی فیس نہیں لی جائے گی۔ ریفنڈ اور ری بکنگ کے مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کے لیے وقف ہیلپ ڈیسک قائم کیے گئے ہیں۔وزارت نے انڈیگو کو ہدایت دی ہے کہ وہ 48 گھنٹوں کے اندر مسافروں کو درپیش رکاوٹوں کی وجہ سے گمشدہ سامان کا پتہ لگا کر واپس کرے۔ ہفتہ تک انڈیگو نے پورے ملک میں مسافروں کو سامان کے 3,000 ٹکڑے کامیابی کے ساتھ پہنچا دیے تھے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت کا کنٹرول روم 24/7 تمام سرگرمیوں کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے۔ مسافروں کی کالوں کا فوری جواب دیا جا رہا ہے اور ضروری مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ حکومت نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ مسافروں کی حفاظت، آرام اور احترام اس کی اولین ترجیح ہے۔ نیٹ ورک تیزی سے معمول پر آ رہا ہے، اور تمام اصلاحی اقدامات اس وقت تک برقرار رہیں گے جب تک کہ آپریشن مکمل طور پر مستحکم نہیں ہو جاتے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan