
علی گڑھ، 31 دسمبر (ہ س)۔
اے ایم یو اولڈ بوائز کی جنرل باڈی کے اجلاس کا آغاز علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر جناب صبغت اللہ فاروقی کی صدارت میں ہوا،جس کا آغاز تلاوت کلام پاک کی سعادت سے ڈاکٹر نورالامین نے کیا۔ اس کے بعد ایک تعزیتیقرار داد منظور کی گئی، جس میں گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا اور انجمن کے ان اراکین کو خراج عقیدت پیش کیا گیا جو گزشتہ جنرل اسمبلی کے بعد انتقال کر گئے تھے۔میٹنگ کے اہم ایجنڈا آئٹمز میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے انتخابی عمل کے انعقاد پر بات چیت شامل تھی، جس میں الیکشن آفیسر کی تقرری اور سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کی طرف سے منظور شدہ انتخابی عمل شامل تھا۔ نئے اراکین کے لیے رکنیت کی فیس میں اضافہ، جو پہلے 25 سال کے لیے 605 فی سال اور ایگزیکٹو کمیٹی کے ذریعے سالانہ تھا، کی منظوری جنرل باڈی نے دی، اور سالانہ آڈٹ رپورٹ (22 اکتوبر 2022، سے مارچ 31، 2022 کے مالیاتی بجٹ) کی منظوری دی گئی۔ 2025–2026۔جنرل باڈی نے سید محمد حیدر نقوی کی سربراہی میں کمیٹی کی سفارشات پر بھی تفصیلی بحث کی جو ایسوسی ایشن کے قواعد و ضوابط میں مجوزہ ترامیم کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔ کمیٹی کی سفارشات میں سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کی مدت تین سال سے بڑھا کر پانچ کرنا شامل ہے۔
علاوہ ازیں اعزازی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر اعظم میر خان نے ایسوسی ایشن کی سالانہ سرگرمیوں کی سالانہ رپورٹ پیش کی۔ صدر کی اجازت سے دیگر اہم موضوعات پر بھی بات چیت ہوئی۔میٹنگ میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے قوانین کے خلاف کام کرنے والے ممبران کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، بشمول ان کی رکنیت ختم کرنے کا۔جنرل میٹنگ میں صرف رجسٹرڈ اور اپ ٹو ڈیٹ ممبران ہی شریک ہوئے۔ ایسوسی ایشن کے قواعد کے مطابق نادہندگان اورغیرممبران کو شرکت کی اجازت نہیں تھی۔اس موقع پر ڈاکٹر نورالامین نائب صدر، مختار زیدی نائب صدر، شہباز خان جوائنٹ سیکرٹری، اطہر جوائنٹ سیکرٹری، عرفان رحم علی، ریحان احمد، مازن زیدی، محمد یاسین، رئیس احمد، راشد مصطفی، طارق احمد خان، ضیاء الرب، توفیق احمد، انجینئر مسعود خان، انجینئرطارق احمد، کنور عارف، مرتضیٰ زیدی، اسلم قدیر، پروفیسر حنیف، محمد خالد خان، ڈاکٹر احتشام ایڈووکیٹ نفیس وغیرہ اولڈ بوائزموجود رہے
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ