
لکھنو، 30 دسمبر (ہ س)۔ سال 2025 اپنی کھٹی میٹھی یادوں کے ساتھ ہم سب سے رخصت لینے جا رہا ہے۔ یہ سال ریاست کے باشندوں کے لیے ہیلتھ سروسز کے مضبوط ڈھانچے کو توسیع دینے میں اپنا اہم کردار رکھتا ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں سال 2025 ہیلتھ سروسز کے لیے تاریخی ثابت ہوا ہے۔ میڈیکل ہیلتھ اور فیملی ویلفیئر محکمے نے اس سال بنیادی ڈھانچے کی توسیع سے لے کر جدید ترین علاج کی سہولیات تک کئی بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ان کوششوں کا سیدھا فائدہ ریاست کی کروڑوں عوام کو ملا ہے، جس سے ہیلتھ سروسز زیادہ آسان، سستی اور معیاری بنی ہیں۔
ایڈیشنل چیف سکریٹری ہیلتھ امت کمار گھوش نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی منشا کے مطابق سال 2025 میں ہیلتھ سروسز کو اور مضبوطی فراہم کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں ایمرجنسی کووڈ ریلیف پیکیج (ای سی آر پی) کے تحت ریاست میں طبی ڈھانچے کو غیر معمولی مضبوطی دی گئی۔ سال 2025 میں کل 83 نئی ہیلتھ یونٹوں کا افتتاح کیا گیا اور ایک بڑے اسپتال کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ ان میں 26 آئی پی ایچ ایل لیب، 38 پچاس بیڈ کے فیلڈ اسپتال، 13 ضلع ڈرگ ویئر ہاوس، کمیونٹی ہیلتھ سینٹر، سی سی بی یونٹ اور پرائمری ہیلتھ سینٹر شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سیتا پور میں 200 بیڈ کے ضلع اسپتال کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا۔ ریاست کے میڈیکل کالجوں میں 1800 اور ضلع اسپتالوں میں 1029 آئی سی یو بیڈ قائم کیے گئے۔ آکسیجن کی فراہمی کو مستحکم کرنے کے لیے میڈیکل گیس پائپ لائن سسٹم (ایم جی پی ایس) سمیت 49 ایل ایم او اسٹوریج ٹینک قائم کیے گئے۔ اس سے سنگین مریضوں کو وقت پر زندگی بچانے والی سہولیات دستیاب کرائی جا رہی ہیں۔
این ایچ ایم کی ڈائریکٹر ڈاکٹر پنکی جوول نے بتایا کہ یوگی حکومت نے زچہ و بچہ کی صحت کو اولین ترجیح دی۔ اس کے تحت 42 بیڈ والے پیڈیاٹرک کیئر یونٹ ضلع اسپتالوں اور میڈیکل کالجوں میں قائم کیے گئے۔ وہیں 32 بیڈ والے سبھی 23 پیڈیاٹرک یونٹ پوری طرح سے فعال ہوئیں۔ اس کے علاوہ نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال کے لیے ریاست میں 412 نیو بورن اسٹیبلائزیشن یونٹس (این بی ایس یو) کا قیام کیا گیا۔ سال 25-2024 میں بیرونی مریضوں کی خدمات میں 27 فیصد اور داخل مریضوں کی خدمات میں 32 فیصد سے زیادہ کا اضافہ درج کیا گیا۔ ادارہ جاتی زچگی، سیزیرین ڈیلیوری، بڑے اور چھوٹے آپریشن، پیتھالوجی جانچ، ایکسرے اور الٹراساؤنڈ خدمات میں بھی قابل ذکر اضافہ ہوا۔
جدید جانچ اور علاج کی سہولیات
ریاست کے 74 اضلاع میں سی ٹی اسکین اور سبھی 75 اضلاع میں ڈائلیسس خدمات دستیاب کرائی گئیں۔ جنوری سے نومبر 2025 کے درمیان 9.42 لاکھ سی ٹی اسکین اور 6.50 لاکھ سے زیادہ ڈائلیسس سیشن منعقد کیے گئے۔ ضروری دواوں کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے ایسینشیل ڈرگ لسٹ کی توسیع کی گئی، جس سے پرائمری سے لے کر ضلع اسپتال کی سطح تک دواوں کی تعداد بڑھائی گئی۔ ساچیز کی سی ای او ارچنا ورما نے بتایا کہ آیوشمان ہندوستان پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا کے تحت 318 اسپتالوں کو جوڑا گیا، جن میں 248 کینسر علاج سے متعلق ہیں۔ دسمبر 25 تک تقریباً 3,862 کروڑ روپے کی ادائیگی اسپتالوں کو کی گئی۔ ایمبولینس سروسز کو مضبوط کرتے ہوئے 2,249 نئی ایمبولینس بیڑے میں جوڑی گئیں، جن سے لاکھوں مریضوں کو وقت پر اسپتال پہنچایا گیا۔ ٹی بی کے خاتمے کی مہم میں ریاست نے قومی سطح پر قابل ستائش کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ جانچ کی تعداد میں 100 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا اور 7,191 پنچایتوں کو ٹی بی سے پاک قرار دیا گیا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 424 فیصد زیادہ ہے۔ ای-سنجیونی خدمات کے ذریعے روزانہ اوسطاً 75 ہزار سے زیادہ کال کے ساتھ اتر پردیش ملک میں دوسرے مقام پر رہا۔ ذہنی صحت کے لیے ٹیلی-مانس سروس کامیابی سے نافذ کی گئی، جس سے لاکھوں لوگوں کو مشاورت ملی۔ اس کے ساتھ ہی ٹیلی میڈیسن اور ٹیلی-ریڈیولاجی خدمات کی تیزی سے توسیع کی جا رہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / انظر حسن