
بانکوڑا، 30 دسمبر (ہ س)۔ اسمبلی انتخابات میں صرف چند ماہ باقی رہ گئے ہیں، وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بنگال کے نئے دورے پر سخت حملہ کیا ہے۔ امت شاہ کا نام لیے بغیر ممتا نے انہیں ’دریودھن‘ اور ’دشاسن‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جیسے ہی انتخابات آتے ہیں، دریو دھن اور دشاسن بنگال آجاتے ہیں۔
منگل کوبانکوڑا کے بڑجود میں ایک عوامی جلسے میں وزیر اعلیٰ نے دراندازی کے معاملے پر مرکزی حکومت اور وزیر داخلہ پر سوالات کی بوچھار بھی کی۔ کیا دراندازی صرف بنگال میں ہوتی ہے؟ کیا کشمیر میں نہیں ہوتی؟ پھر پہلگام حملہ کس نے کروایا؟ دہلی میں دھماکے کس نے کروائے؟ کیا آپ نے یہ سب نہیں کیا؟
قابل ذکر ہے کہ آج صبح امت شاہ نے دراندازی کو لے کر بنگال حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت سرحد پر خاردار تاریں لگانے کے لیے زمین فراہم نہیں کر رہی ہے۔
ممتا بنرجی نے امت شاہ کے ان الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا، وہ ریاست میں آ کر کہتے ہیں کہ ممتا بنرجی نے زمین نہیں دی تھی۔ اگر انہوں نے زمین فراہم نہیں کی تھی تو تارکیشور-بشنو پور لائن کیسے بنی؟ ای سی ایل کے کوئلے کے منصوبوں کے لیے زمین کہاں سے آئی؟ بنگاؤں، پیٹراپول، گھوجاڈانگا-بھارت کی سرحد پر ان مقامات پر زمین کس نے فراہم کی؟ انہوں نے آندل ہوائی اڈے اور پانا گڑھ کی مثالوں کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے ترقی کے لیے مناسب زمین فراہم کی ہے۔
وزیراعلیٰ نے ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی مہم (ایس آئی آر) کے عمل کے حوالے سے الیکشن کمیشن پر بھی کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بزرگوں اور معذوروں کو ایس آئی آر سماعتوں کے نام پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔ 60 سے 70 سال کے لوگوں کو نوٹس بھیجے جا رہے ہیں۔ پرولیا میں ایک بزرگ کی موت ہوگئی۔ ایس آئی آر کے عمل میں اب تک 58-60 لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ یہ لوگ بزرگوں اور اپنے والدین کی عزت نہیں کرتے۔ وزیر اعلیٰ نے خبردار کیا کہ اگر ایک بھی درست ووٹر کا نام ووٹر لسٹ سے ہٹایا گیا تو دہلی میں نیشنل الیکشن کمیشن کے دفتر کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ پرولیا کے درجن ماجھی (82) کی موت کا حوالہ دیتے ہوئے، جو ایس آئی آر کی سماعت کا نوٹس ملنے کے بعد ذہنی دباؤ میں تھے، ممتا نے الیکشن کمیشن کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ متوفی کے اہل خانہ نے چیف الیکشن کمشنر اور ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔
ممتا نے امت شاہ کے اس بیان پر بھی جوابی حملہ کیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ بی جے پی 2026 میں بنگال میں دو تہائی اکثریت سے حکومت بنائے گی۔ ممتا نے کہا، آپ کو استعفیٰ دینا چاہیے۔ ملک کے وزیر داخلہ، آپ کو استعفیٰ دینا چاہیے۔ پہلے آپ کہتے تھے 'اس بار ہم 200 کو عبور کر لیں گے،' اب آپ بنگال میں دو تہائی اکثریت کی بات کر رہے ہیں۔ میں کہتی ہوں، آپ کو جمہوری طریقے سے ملک سے باہر پھینک دیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے ترمیم شدہ وقف ایکٹ پر بھی مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ وہ عہدہ پر رہتے ہوئے وقف املاک کو نہیں چھینیں گی۔ کسی مذہبی مقام — مندر، مسجد یا چرچ — کو ہاتھ لگانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میں مذہب کے نام پر سیاست نہیں کرتی۔
بانکوڑا میں اس جلسے کے ذریعے ممتا بنرجی نے واضح پیغام دیا کہ انتخابات سے قبل ترنمول کانگریس بنگال میں دراندازی، ایس آئی آر، وقف ایکٹ اور ووٹر لسٹ جیسے مسائل پر مرکز اور الیکشن کمیشن کے خلاف مکمل طور پر جارحانہ موقف اپنانے جارہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد