محکمہ سماجی بہبود نے بنگلہ دیشی نابالغ بچے کو واپس وطن روانہ کیا۔
جموں, 30 دسمبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر میں سماجی بہبود محکمہ کے تحت چلنے والے مشن واتسلیہ نے ایک اہم اور قابلِ ستائش کامیابی حاصل کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے ایک 16 سالہ نابالغ کو، جو کشمیر میں کم عمری کی مزدوری کے لیے انسانی اسمگلنگ کا شکار بنایا گیا تھا،ا
محکمہ سماجی بہبود نے بنگلہ دیشی نابالغ بچے کو واپس وطن روانہ کیا۔


جموں, 30 دسمبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر میں سماجی بہبود محکمہ کے تحت چلنے والے مشن واتسلیہ نے ایک اہم اور قابلِ ستائش کامیابی حاصل کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے ایک 16 سالہ نابالغ کو، جو کشمیر میں کم عمری کی مزدوری کے لیے انسانی اسمگلنگ کا شکار بنایا گیا تھا،اُس کو بحفاظت اس کے وطن واپس پہنچا دیا ہے۔

حکام کے مطابق یہ مشن واتسلیہ کے قیام کے بعد پہلا سرحد پار معاملہ ہے، جس میں ایک غیر ملکی نابالغ کی بحالی اور وطن واپسی ممکن بنائی گئی۔ مذکورہ نابالغ کو نامعلوم افراد 2018 میں کولکاتا کے راستے غیر قانونی طور پر سرینگر لائے تھے، جہاں اس سے جبراً مزدوری کروائی جا رہی تھی۔نابالغ نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے وہاں سے فرار ہو کیا اور بڈگام پہنچ گیا، جہاں مقامی پولیس نے اسے تحویل میں لیا۔ 19 نومبر 2023 کو بچے کو جوینائل جسٹس ایکٹ 2015 کی دفعہ 31 کے تحت چائلڈ ویلفیئر کمیٹی بڈگام کے سامنے پیش کیا گیا۔

تحقیقات کے بعد بڈگام پولیس نے نابالغ کی حفاظت اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے اسے ایک بچوں کی نگہداشت کے ادارے میں رکھا اور اس کے پس منظر کی مکمل جانچ شروع کی۔ بعد ازاں یہ معاملہ جموں و کشمیر کے مشن واتسلیہ ڈائریکٹوریٹ کے سامنے رکھا گیا۔

مشن واتسلیہ کے ڈائریکٹر ناظم خان نے واپسی کے عمل میں تیزی لانے کی ہدایت دی اور خود پوری کارروائی کی نگرانی کی۔ 25 دسمبر کو ضلع بڈگام کی ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹیکشن یونٹ نے پولیس اسکواڈ کے ساتھ نابالغ کو باضابطہ طور پر روانہ کیا، جس کے بعد اسے بنگلہ دیش میں اس کے اہلِ خانہ کے حوالے کر دیا گیا۔مشن واتسلیہ کے ڈائریکٹر نے کہا کہ محکمہ ہر بچے کے حقوق، تحفظ اور بہترین مفاد کے لیے پوری طرح پرعزم ہے اور جوینائل جسٹس ایکٹ 2015 میں درج اصولوں کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق ہر بچے کو جلد از جلد اپنے خاندان کے ساتھ دوبارہ ملنے اور اپنی اصل سماجی، معاشی اور ثقافتی شناخت میں واپس لوٹنے کا حق حاصل ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande