
بی جے پی کے رہتے متوا کمیونٹی کو کسی بھی طرح کی تشویش کرنے کی ضرورت نہیں
کولکاتہ، 30 دسمبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی امت شاہ نے مغربی بنگال میں دراندازی کو لے کر ممتا حکومت پر سخت حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی دراندازی آج صرف بنگال کے وجود پر بحران نہیں ہے، بلکہ اس سے پورے ملک کی سیکورٹی خطرے میں پڑ گئی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ممتا بنرجی کے دور اقتدار میں دراندازی کو کھلی چھوٹ ملی، جس کے سبب ریاست کی آبادی کا ڈھانچہ تیزی سے بدلا ہے۔
امت شاہ نے یہاں منگل کو پریس کانفرنس میں کہا کہ بنگلہ دیش سے متصل بین الاقوامی سرحد پر دراندازی مسلسل جاری ہے لیکن مرکزی حکومت کی بار بار درخواست کے باوجود بنگال حکومت سرحد پر باڑ لگانے کے لیے زمین دستیاب نہیں کرا رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت جان بوجھ کر ایسا کر رہی ہے، تاکہ دراندازی جاری رہے اور اس کی سیاسی زمین برقرار رہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ صورتحال بنگال ہی نہیں، پورے ملک کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے۔
انہوں نے صاف کہا کہ مغربی بنگال اسمبلی کے آئندہ انتخابات میں دراندازی سب سے بڑا مسئلہ ہوگا۔ امت شاہ نے دعویٰ کیا کہ اگر بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت بنتی ہے تو بنگلہ دیش سے متصل بین الاقوامی سرحد کو پوری طرح محفوظ کیا جائے گا۔ ساتھ ہی غیر قانونی طور پر رہ رہے دراندازوں کی شناخت کر انہیں چن چن کر ان کے ملک واپس بھیجا جائے گا۔
وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا کہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی بنگال میں دو تہائی اکثریت کے ساتھ حکومت بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوام اب ممتا حکومت کی پالیسیوں سے پریشان ہوچکی ہے اور تبدیلی چاہتی ہے۔ ووٹر لسٹ کے خصوصی گہری نظر ثانی کو لے کر اٹھ رہے سوالوں پر امت شاہ نے متوا کمیونٹی کو بھروسہ دلاتے ہوئے کہا کہ اس سماج کو کسی بھی طرح کی تشویش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جب تک بی جے پی ہے تب تک ممتا بنرجی متوا پناہ گزینوں کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتیں۔ انہوں نے دہرایا کہ متوا کمیونٹی کے حقوق پوری طرح محفوظ ہیں اور انہیں ڈرانے کی سیاست کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / انظر حسن