
چنڈی گڑھ، 28 دسمبر (ہ س)۔ ہریانہ پردیش کانگریس کے صدر راو نریندر سنگھ نے کہا کہ کانگریس پارٹی کے قیام سے ہی اس کا بنیادی اصول کسانوں، مزدوروں، نوجوانوں اور پسماندہ طبقات کے حقوق کا تحفظ رہا ہے۔ اس وقت ملک اور ریاست میں جمہوریت، آئین اور آئینی اداروں پر منظم حملے ہو رہے ہیں، جسے کانگریس پارٹی کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرے گی۔
راو¿ نریندر سنگھ نے انڈین نیشنل کانگریس کے 140ویں یوم تاسیس کے موقع پر ہریانہ پردیش کانگریس کے دفتر میں منعقدہ پروگرام کے دوران پارٹی پرچم لہرایا اور وہاں موجود کارکنوں سے خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے بے روزگاری، مہنگائی اور سماجی ناہمواری اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے، جب کہ ہریانہ کے نوجوان روزگار کی تلاش میں بھٹکنے پر مجبور ہیں۔ بی جے پی کی آمریت کی وجہ سے کانگریس کی طرف سے شروع کی گئی منریگا اسکیم کو عملی طور پر ختم کر دیا گیا ہے جو کہ مزدوروں، پسماندہ اور بے زمین کسانوں کی بقاءپر براہ راست حملہ ہے۔
مزید برآں، نوکریوں میں بھرتی کے گھوٹالوں، زمینوں کے گھپلوں، غیر قانونی کان کنی، قبائلی زمینوں کی لینڈ مافیا کو منتقلی، اور غیر منصفانہ کارروائیوں کی ایک طویل فہرست، انہوں نے کہا کہ عوام اب ان کا ضرور محاسبہ کریں گے۔ کانگریس صدر نے واضح کیا کہ پارٹی سڑکوں سے ایوان تک عوام کی آواز بن کر بی جے پی حکومت کی ناکامیوں کو بے نقاب کرتی رہے گی۔ اس یوم تاسیس پر رہنماو¿ں اور کارکنوں نے آئین، جمہوریت اور سماجی انصاف کے تحفظ کے لیے جدوجہد کو تیز کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔پروگرام میں کانگریس کے عہدیداران، سینئر لیڈران اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے تنظیم کو مزید مضبوط کرنے اور آنے والے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طاقت کے ساتھ متحرک ہونے پر زور دیا۔
اس موقع پر ضلع صدر سنجے چوہان، سابق ایم ایل اے پردیپ چودھری، جسویر ملور اور لہڑی سنگھ، ریاستی میڈیا انچارج سنجیو بھاردواج، مہیلا کانگریس صدر سدھا بھاردواج، پونم چوہان (سیوا دل)، سنیتا شرما (مہیلا کانگریس سیوا دل)، پھوم لال (پنچایتی راج چیئرمین)، سنیتا گونال (پنچایتی راج چیرمین)، سنیتا راو¿ل، ضلع کانگریس کی صدر راو¿ منال، راجہ راو¿ اور دیگر موجود تھے۔ دلویر والمیکی، ستپال کوشک، پون جین، آر کے۔ ککڑ، پرینکا ہڈا، سریش روڈ، راکیش سوندھی، وجے بنسل، نریش مان، پروفیسر سلطان سنگھ دھول، رگھوونش ملہوترا، گرباگ، گوتم پرساد (کونسلر)، مہندر سنگوان، ہریش پیکو اور سینکڑوں کارکنان موجود تھے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan