تریپورہ اسمبلی کے سابق اسپیکر بسوا بندھو سین نہیں رہے، وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ سمیت سیاسی رہنماوں نے اظہار افسوس کیا
اگرتلہ، 26 دسمبر (ہ س)۔ تریپورہ قانون ساز اسمبلی کے سابق اسپیکر بسوا بندھو سین کا جمعہ کی صبح بنگلورو کے ایک نجی اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ وہ کافی عرصے سے علیل تھے اور گزشتہ کئی ماہ سے وہاں زیر علاج تھے۔ ان کی موت سے ریاست بھر میں صدمے کی لہر دوڑ گئ
تریپورہ اسمبلی کے سابق اسپیکر بسوا بندھو سین نہیں رہے، وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ سمیت سیاسی رہنماوں نے اظہار افسوس کیا


اگرتلہ، 26 دسمبر (ہ س)۔ تریپورہ قانون ساز اسمبلی کے سابق اسپیکر بسوا بندھو سین کا جمعہ کی صبح بنگلورو کے ایک نجی اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ وہ کافی عرصے سے علیل تھے اور گزشتہ کئی ماہ سے وہاں زیر علاج تھے۔ ان کی موت سے ریاست بھر میں صدمے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

وشوبندھو سین کی میت ہفتہ کو بنگلورو سے اگرتلہ لائی جائے گی۔ ریاستی حکومت نے ان کی موت پر 26 دسمبر (جمعہ) سے 28 دسمبر (26 دسمبر) تک تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران ریاست بھر میں قومی پرچم نصف سر پر لہرائے گا۔ ان کی نماز جنازہ پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائے گی۔ سوگ کے طور پر، ریاستی حکومت نے جمعہ کو تمام تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے تریپورہ قانون ساز اسمبلی کے سابق اسپیکر کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ ایکس پر جاری کردہ ایک پیغام میں، وزیر اعظم نے کہا کہ بسوا بندھو سین کے انتقال کی خبر سے انہیں بہت دکھ ہوا ہے اور تریپورہ کی ترقی کے لیے مختلف سماجی شعبوں میں ان کے تعاون کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے سوگوار خاندان اور حامیوں سے تعزیت کا اظہار کیا ۔

تریپورہ کے وزیر اعلیٰ پروفیسر (ڈاکٹر) مانک ساہا نے بھی ان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بسوا بندھو سین کا بے وقت انتقال ریاست کے عوام کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ انہوں نے سوگوار خاندان اور پیروکاروں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ مرحوم کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور خاندان کو اس مشکل وقت سے نکلنے کی طاقت دے۔قائد حزب اختلاف اور سی پی آئی (ایم) کے لیڈر جتیندر چودھری نے بھی بسوا بندھو سین کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ بسوا بندھو سین پارلیمانی جمہوریت اور اسمبلی کے وقار کو برقرار رکھنے کے لیے وقف شخص تھے۔ ان کی وفات ریاست کی سیاسی دنیا کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ انہوں نے سوگوار خاندان سے تعزیت کا اظہار بھی کیا۔

قابل ذکر ہے کہ بسوا بندھو سین نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کانگریس پارٹی سے کیا تھا۔ بعد میں انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور 21 جون 2018 کو تریپورہ قانون ساز اسمبلی کے 11 ویں اسپیکر کے طور پر عہدہ سنبھالا۔ شمالی تریپورہ کے دھرمن نگر اسمبلی حلقہ سے چار بار ایم ایل اے کے طور پر منتخب ہوئے، بسوا بندھو سین کو خاص طور پر ان کی انتظامی کارکردگی، پرسکون رویے اور پارلیمنٹ میں رواداری کو برقرار رکھنے کے لیے جانا جاتا تھا۔ان کی موت کو تریپورہ کی سیاست اور اسمبلی کے کام کاج کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا جا رہا ہے۔ ان کے انتقال پر مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande