
نئی دہلی، 25 دسمبر(ہ س )۔
عام آدمی پارٹی کے دہلی پردیش کنوینر سوربھ بھاردواج نے اور انناو ریپ کیس میں بی جے پی کے سابق رکنِ اسمبلی کلدیپ سنگھ سنگر کو ملی ضمانت کے خلاف سی بی آئی کی جانب سے اب تک سپریم کورٹ نہ جانے پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ سی بی آئی آخر کس بات کا انتظار کر رہی ہے؟ اگر کلدیپ سنگھ سینگر پر بی جے پی کا ہاتھ نہ ہوتا تو اب تک سی بی آئی عدالت پہنچ چکی ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی ای ڈی تو اروند کیجریوال کی ضمانت کے تحریری احکامات آنے سے پہلے ہی ہائی کورٹ پہنچ گئی تھی۔ جس طرح اروند کیجریوال کے معاملے میں ای ڈی نے عدالت سے اسٹے حاصل کر لیا تھا، اسی طرح سی بی آئی بھی کلدیپ سینگر کی ضمانت پر اسٹے لے سکتی تھی۔جمعرات کو سوربھ بھاردواج نے کہا کہ پورے ملک نے دیکھا تھا کہ جب اروند کیجریوال کو عدالت سے ضمانت ملی اور دو سے تین گھنٹے بعد عدالت کا تحریری حکم آنا تھا، اس سے پہلے ہی ای ڈی عدالت کے تحریری حکم کا انتظار کیے بغیر ہائی کورٹ پہنچ گئی اور زبانی طور پر ہی ضمانت پر اسٹے لگانے کی درخواست کی، جسے ہائی کورٹ نے منظور کر لیا۔ سوربھ بھاردواج نے سوال اٹھایا کہ کیا انناو عصمت دری کے معاملے میں اسی مرکزی حکومت کی سی بی آئی عدالت نہیں جا سکتی تھی؟ اب تک کس بات کا انتظار کیا جا رہا تھا؟ جس طرح بی جے پی کے رکنِ پارلیمنٹ اور اتر پردیش حکومت کے وزیر کھلے عام ایک سزا یافتہ اور عدالت کی جانب سے مجرم قرار دیے گئے بی جے پی کے سابق رکنِ اسمبلی کا دفاع کر رہے ہیں، اس سے صاف ظاہر ہے کہ بی جے پی حکومت کی پوری کوشش کلدیپ سنگھ سینگر کو جیل سے باہر نکالنے کی ہے۔اس رویے کو لے کر سوشل میڈیا پر عوام میں شدید غصہ پایا جا رہا ہے اور لوگ اب بی جے پی کے خلاف ہو رہے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais