
ممبئی،
25 دسمبر (ہ س)۔
مہاراشٹر انتظامیہ نے مکر سنکرانتی سے قبل نائیلون منجھا کے استعمال
اور فروخت پر سخت جرمانے نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ حکم کے مطابق جس شخص کے
ہاتھ میں نائیلون مانجھا پایا جائے گا اس پر پچاس ہزار روپے جرمانہ ہوگا، اور کم عمر بچوں کے ساتھ پائے
جانے پر والدین بھی اسی جرمانے کے ذمہ دار ہوں گے۔ دکان دار یا سپلائر پر دو لاکھ
پچاس ہزار روپے تک فی معاملہ کاروائی کی جا سکتی ہے۔ سرکاری حکم نامے میں واضح ہے
کہ جمع رقم مانجھا سے زخمی ہونے والوں کے علاج اور عوامی آگاہی مہم پر صرف ہوگی۔
مانجھا
سے انسانی جانوں کے ضیاع اور شدید چوٹوں کے متعدد واقعات ماضی میں سامنے آ چکے ہیں۔
جنوری 2025 میں ناسک و اکولہ میں دو ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں، 2018 میں پونے کے صحافی
اور آیورویدک ڈاکٹر مانجھا سے جاں بحق ہوئے۔ ناگپور کی پانچ سالہ بچی کو 26 ٹانکے
لگے، پونے پولیس اہلکار 2023 میں زخمی ہوئے۔ تہواروں کے دوران پرندوں کی سینکڑوں
ہلاکتیں مستقل تشویش رہی ہیں۔
اگرچہ نیشنل
گرین ٹریبونل نے 2017 میں نائیلون مانجھا پر ملک گیر پابندی لگائی تھی، لیکن بازار
میں اس کی دستیابی بدستور جاری ہے۔ ریاست نے 2023 میں ماحولیات قانون کے تحت پابندی
کو مزید سخت کیا اور تیز دھار کوٹنگ کے بغیر کاٹن دھاگہ ہی قابل اجازت قرار دیا۔
بجلی
تنصیبات میں بھی منجھا کے الجھنے سے بلیک آؤٹ اور فلیش انجری واقعات پیش آئے جن میں
غازی آباد اور ممبئی کے کیس شامل ہوں۔ معاملہ فی الوقت ہائی کورٹ ناگپور بینچ میں
پی آئی ایل زیر سماعت ہے۔ عدالت نے ہدایت دی ہے کہ 27 دسمبر 2025 کو اخباروں میں
نوٹس جاری کر کے عوامی اعتراضات طلب کیے جائیں، اور 5 جنوری 2026 کو آئندہ سماعت
ہوگی۔
توقع ہے
کہ سنکرانتی تک پورے مہاراشٹر میں سخت چھاپہ مہم اور جرمانہ کارروائیاں تیز کی جائیں
گی۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے