
نئی دہلی، 23 دسمبر (ہ س)۔ راؤز ایونیو کورٹ نے چینی شہریوں کے لیے ویزا حاصل کرنے کے لیے رشوت لینے کے معاملے میں کانگریس لیڈر کارتی چدمبرم سمیت سات ملزمان کے خلاف الزامات طے کرنے اور ایک کو بری کرنے کا حکم دیا ہے۔ خصوصی جج دگ وجے سنگھ نے یہ حکم جاری کیا۔ کیس کی اگلی سماعت 16 جنوری کو ہوگی۔
کارتی چدمبرم کے علاوہ، عدالت نے ایس بھاسکر رمن، میسرز تلونڈی سابو پاور لمیٹڈ، میسرز بیل ٹولز لمیٹڈ، ویرل مہتا، انوپ اگروال، اور منصور صدیقی کے خلاف الزامات طے کرنے کا حکم دیا۔ ان سبھی پر تعزیرات ہند کی دفعہ 120بی، 204 اور بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ کی دفعہ 8 اور 9 کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔ عدالت نے چیتن سریواستو کو تمام الزامات سے بری کرنے کا بھی حکم دیا۔
عدالت نے کارتی چدمبرم کو 6 جون 2024 کو ضمانت دی تھی۔ عدالت نے 19 مارچ 2024 کو ای ڈی کی طرف سے داخل کی گئی چارج شیٹ کا نوٹس لیا تھا۔ ای ڈی نے 25 جنوری 2024 کو چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے پی چدمبرم کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا۔ سی بی آئی کے مطابق، یہ کیس 14 مئی 2022 کو پی چدمبرم کی رہائش گاہ کی تلاشی کے بعد درج کیا گیا تھا۔ کارتی چدمبرم پر 2011 میں 50 لاکھ روپے کی رشوت لینے کے بعد 263 چینی شہریوں کو غیر قانونی طور پر ویزا فراہم کرنے کا الزام ہے۔ سابو پاور لمیٹڈ نے بیل ٹولز لمیٹڈ کو 50 لاکھ روپے کی رقم ادا کی، جس نے یہ رقم ایس بھاسکر رمن کو چینی ویزا کے لیے بطور رشوت دی تھی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی