جونیئر ورلڈ کپ کے ہیرو سنیل پی بی پر کرناٹک کی ہاکی وراثت کو آگے بڑھانے کی ذمہ داری
نئی دہلی، 23 دسمبر (ہ س)۔ کرناٹک کی سرزمین نے ہندوستانی ہاکی کو کئی لیجنڈ کھلاڑی دیئے ہیں۔ ایم پی گنیش، ایم ایم سومیا، اے بی سبیا، آشیش بلال، ارجن ہلپا جیسے قدآور کھلاڑیوں سے لے کر وی آر رگھوناتھ، ایس کے اتھپا، نکن تھمیا اور ایس وی سنیل جیسے حالیہ
Sports-Hockey-Sunil-Karnataka


نئی دہلی، 23 دسمبر (ہ س)۔ کرناٹک کی سرزمین نے ہندوستانی ہاکی کو کئی لیجنڈ کھلاڑی دیئے ہیں۔ ایم پی گنیش، ایم ایم سومیا، اے بی سبیا، آشیش بلال، ارجن ہلپا جیسے قدآور کھلاڑیوں سے لے کر وی آر رگھوناتھ، ایس کے اتھپا، نکن تھمیا اور ایس وی سنیل جیسے حالیہ کھلاڑیوں تک، کرناٹک نے ہندوستانی ہاکی میں اپنی مضبوط پہچان درج کی ہے۔ ان چاروں کھلاڑیوں نے 2016 کے ریو اولمپکس میں بھی ہندوستانی ٹیم کی نمائندگی کی تھی۔ اب اس وراثت کو آگے بڑھانے کی ذمہ داری ابھرتے ہوئے کھلاڑی پی بی سنیل کے کندھوں پر آ گئی ہے۔

حالانکہ کرناٹک کے کھلاڑی محمد راہل، ابھرن سودیوا اور ایچ ایس موہت سینئر کور گروپ اور قومی ٹیم میں جگہ بنانے کے لیے جدوجہد کر تے رہے ہیں، لیکن حالیہ مردوں کے جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں کانسے کا تمغہ جیتنے والی ہندوستانی ٹیم میں سنیل کی شاندار کارکردگی نے ریاست کی ہاکی ٹیم کو نئی امیدیں دی ہیں۔

شیوموگا ضلع کے سوراب تعلقہ کے اناوتی گاو¿ں جیسے چھوٹے سے قصبے سے تعلق رکھنے والے، سنیل نے 10 سال کی عمر میں ضلع کے اسپورٹس ہاسٹل میں ہاکی کھیلنا شروع کی تھی۔ ان کے والدین کے لیے، جو زراعت میں یومیہ اجرت پر کام کرتے ہیں، سنیل کی کامیابی امید کی کرن سے کم نہیں ہے۔

سنیل کو ہاکی انڈیا لیگ میں ویدانتا کلنگا لانسرز نے 2 لاکھ روپے میں سائن کیا ہے۔ لیگ میں اچھی کارکردگی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے سنیل نے کہا، ”جونیئر ورلڈ کپ میرے لیے ایک خواب کے سچ ہونے جیسا تھا، لیکن وہ اب ماضی کی بات ہو چکی ہے۔ اب میری توجہ کلنگا لانسر کے لیے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر ہے۔ ٹیم میں تجربہ کار اور نوجوان کھلاڑیوں کا اچھا امتزاج ہے اور اس سیزن میں مجھے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔“

کرناٹک کے بھرپور ہاکی ورثے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، سنیل نے کہا،”جب میں نے ہاکی کھیلنا شروع کیا تو مجھے اس کھیل یا کرناٹک کی شراکت کے بارے میں زیادہ علم نہیں تھا۔ لیکن قومی سطح تک پہنچنے کے بعد، مجھے اس ذمہ داری کا احساس ہوا جو میرے کندھوں پر ہے، جو مجھے ریاست کے سابق عظیم کھلاڑیوں کی طرح کچھ حاصل کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔“

ڈیفینڈر کے طور پر کھیلنے والے سنیل ہاکی انڈیا لیگ میں بیلجیئم کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ آرتھر وان ڈورن اور الیگزینڈر ہینڈرکس کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملنے پر پرجوش ہیں۔ انہوں نے کہا، ”ڈیفنڈر کے لیے دنیا کے بہترین کھلاڑیوں سے سیکھنے سے بہتر کوئی چیز نہیں ہے۔ آرتھر اور ایلکس دونوں کے پاس بہترین دفاع ہے، بہترین کھیل کا علم ہے اور وہ پینلٹی کارنر کے دفاع میں ماہر ہیں۔“

سنیل کا مزید کہنا ہے کہ وہ ان سے نہ صرف میدان میں بلکہ میچ کی تیاری، میدان سے باہر رویہ اور خود کو ذہنی طور پر تازہ رکھنے کا طریقہ بھی سیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ”ایک ماہ تک جاری رہنے والی ہاکی انڈیا لیگ کے دوران کسی بین الاقوامی اسٹار کے اتنے قریب ہونے کا موقع ملنا ایک بہت بڑا اعزاز ہے اور اس سے بہتر کوئی پلیٹ فارم نہیں ہوسکتا“۔

سنیل کے لیے، ہاکی میں کامیابی صرف ایک اتھلیٹک کامیابی نہیں ہے، بلکہ اپنے خاندان کی مالی حالت کو بہتر بنانے کا ایک ذریعہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا، ”ہمارے گاو¿ں میں صرف آدھا ایکڑ زمین ہے اور روزی کمانا آسان نہیں ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہاکی میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے سے مجھے نوکری تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔ ہاکی انڈیا کی طرف سے نقد انعام اور ایچ آئی ایل سے ملنے والی فنڈنگسے یقیناً میرے خاندان کے حالات بہتر ہوں گے۔“

ویدانتا کلنگا لانسرز اپنا پہلا میچ 4 جنوری کو شام 7:30 بجے رانچی رائلز کے خلاف کھیلے گی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande