
نئی دہلی، 23 دسمبر (ہ س)۔ ہندوستان کی قدیم بحری جہاز سازی اور سمندری روایات کو زندہ کرتے ہوئے، ہندوستانی بحریہ کا قدیم بحری جہاز ’'کاو¿نڈنے‘ 29 دسمبر کو اپنے پہلے سفر پر روانہ ہوگا۔ یہ جہاز گجرات کے پوربندر سے عمان کے مسقط تک روانہ ہو گا، جس نے علامتی طور پر ہندوستانی سمندری راستوں کو دنیا سے جوڑ دیا ہے۔
اسے قدم بھارتی جہازوں کی تصویروں سے متاثرہوکر مکمل طور پر روایتی سلائی -تختہ تکنیک کا استعمال کرکے بنایا گیا ہے۔آئی این ایس وی کاونڈنے تاریخ، دستکاری، اور جدید بحری مہارت کا ایک نادر امتزاج ہے۔ عصری جہازوں کے برعکس، اس کے لکڑی کے تختے ناریل کے ریشے کی رسی سے سلے ہوئے ہیں اور قدرتی رال سے بند ہیں۔ یہ ہندوستان کے ساحل کے ساتھ اور بحر ہند میں مروجہ قدیم جہاز سازی کی روایت کی عکاسی کرتا ہے۔ اس تکنیک نے ہندوستانی ملاحوں کو جدید نیویگیشن اور دھات کاری کی آمد سے بہت پہلے مغربی ایشیا، افریقہ اور جنوب مشرقی ایشیا تک طویل فاصلے کے سفر کرنے کے قابل بنایا۔
یہ پروجیکٹ وزارت ثقافت، ہندوستانی بحریہ اور ہودی انوویشنز کے درمیان سہ فریقی مفاہمت کی یادداشت کے ذریعے شروع کیا گیا تھا۔ یہ دیسی علمی نظام کو دوبارہ دریافت کرنے اور دوبارہ تخلیق کرنے کی ہندوستان کی کوششوں کا حصہ ہے۔ ماسٹر شپ رائٹ بابو شنکرن کی رہنمائی میں بنایا گیا، یہ جہاز مکمل طور پر سمندر کے قابل ہے اور سمندر کے پار جانے کے قابل ہے۔ اس جہاز کا نام افسانوی بحری جہاز کاو¿ندینیا کے نام پر رکھا گیا ہے، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس نے قدیم زمانے میں ہندوستان سے جنوب مشرقی ایشیا کا سفر کیا تھا۔ یہ جہاز ایک سمندری قوم کے طور پر ہندوستان کے تاریخی کردار کی بھی علامت ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan