
بھوپال، 23 دسمبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا اور وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو منگل کو دھار اور بیتول میں پی پی پی موڈ پر میڈیکل کالجوں کی سنگ بنیاد کی تقریب انجام دی۔ وہیں دوسری جانب، مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر جیتو پٹواری نے ایک بار پھر ریاست کے صحت کے نظام کو لے کر ریاستی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے حکومت پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے سوالات اٹھائے ہیں۔ جیتو پٹواری نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے دو سال مکمل ہوچکے ہیں لیکن ریاست کے وژن اور اپنے ہی منشور کی نا مکمل ضمانتوں پر بات کرنے کے بجائے حکومت عوام کو گمراہ کرنے میں مصروف ہے۔
منگل کو اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جیتو پٹواری نے ضلع اسپتالوں کو نجی اداروں کو دینے کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو مدھیہ پردیش میں تقریباً 3 ہزار پنچایتیں پہلے ہی ٹھیکے پر چلی گئی ہیں۔ سرپنچ منتخب ہوتا ہے، ایک تنظیم آتی ہے اور کہتی ہے کہ ہم آپ کو سال بھر میں 25 لاکھ روپے دیں گے، لیکن ہم پوری پنچایت کو اپنے حساب سے چلائیں گے۔ کئی مقامات پر اس کی تحقیق کریں گے تو حقیقت کا اندازہ ہو جائے گا۔ پٹواری نے کہا کہ اگر پنچایتیں ٹھیکے پر ہیں، اسی طرح ضلع اسپتال بھی ٹھیکے پرجا رہے ہیں۔ اس کے بعد ایک دن یہ بات سامنے آئے گی کہ وزارتیں بھی ٹھیکے پر چلنے لگی ہیں۔ ایک دن ایسا نہ ہو جائے کہ وزیر موہن یادو بن جائے اور کہہ دیں مجھے پی پی پی ماڈل پر ٹھیکے پر لے لو۔
ریاستی کانگریس صدر نے کہا کہ ایسی ریاست میں جہاں دوا زہر بن رہی ہو، معصوم بچوں کو ایچ آئی وی زہریلا خون چڑھایا جا رہا ہے، نوزائیدہ بچوں کو چوہے کتر رہے ہیںاور اسپتالوں کے آئی سی یو میں آگ لگ رہی ہے- وہاں وزیر صحت کی خاموشی حکومت کی بے حسی کو بے نقاب کرتی ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اگر 23,535 کروڑ روپے کا ہیلتھ بجٹ ایمانداری اور شفاف طریقے سے خرچ کیا جائے تو مدھیہ پردیش کے ہر شہری کا مفت علاج ممکن ہے۔ لیکن بی جے پی حکومت کی لاپرواہی اور بدعنوانی اب چھوٹے بچوں کی جان لے رہی ہے۔
جیتو پٹواری نے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ دو سال اقتدار میں رہنے کے بعد بھی حکومت یہ بتانے میں مصروف ہے کہ وزیر اعلیٰ کے بنگلے میں کون رہتا ہے اور کون نہیں، جب کہ ریاست کے 8 کروڑ عوام کو کوئی فکر نہیں ہے۔ عوام کو علاج معالجے، انصاف اور تحفظ کی ضرورت ہے، عمارتوں اور تشہیر کی نہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد