
گردہ اسمگلنگ نیٹ ورک کا اہم ملزم گرفتار ، فیس بک کے ذریعے متاثرین کو لالچ دینے کا طریقہ
چندرپور
، 23 دسمبر(ہ س)۔ چندرپور گردہ اسمگلنگ معاملے میں ایس آئی ٹی
اور لوکل کرائم برانچ نے اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے مرکزی ملزم رام کرشنا مالیشم
سنچو کو سولہ پور سے گرفتار کر لیا ہے، سرکاری ذرائع نے تصدیق کی۔ ذرائع
کے مطابق یہ کیس ناگبھڈ تعلقہ کے منتھور گاؤں کے رہنے والے روشن کولے کے غیر قانونی
گردہ فروخت سے متعلق ہے، جس نے پورے نیٹ ورک کی جانب توجہ مبذول کرائی۔
تحقیقات
میں سامنے آیا کہ ملزم ڈاکٹر ہونے کا دعویٰ کرتا رہا، لیکن درحقیقت وہ ایک منظم بین
الاقوامی گردہ اسمگلنگ گروہ کا ایجنٹ تھا۔ پولیس نے یہ بھی بتایا کہ ملزم نے 2018
میں کمبوڈیا میں پیسے کے عوض اپنا گردہ فروخت کیا تھا۔ اسی
عرصے میں اس کے کمبوڈیا کے ڈاکٹروں سے رابطے قائم ہوئے، جنہوں نے بھارت سے گردہ دینے
والوں کا بندوبست کرنے پر فی فرد ایک لاکھ روپے کمیشن کی پیشکش کی۔ بعد ازاں ملزم
بھارت آیا اور غیر قانونی سرگرمیاں شروع کر دیں۔
ممکنہ
عطیہ دہندگان تک پہنچنے کے لیے اس نے ’کڈنی ڈونر‘ کے نام سے فیس بک اکاؤنٹ بنایا
اور مالی طور پر کمزور افراد کو رقم کا لالچ دے کر پھنسایا۔ ان متاثرین میں روشن
کولے بھی شامل تھا، جسے کمبوڈیا لے جا کر اس کا گردہ نکالا گیا۔ ملزم کو
اتوار کی رات سولہ پور سے گرفتار کر کے پیر کو برہم پوری عدالت میں پیش کیا گیا،
جہاں عدالت نے اسے چار دن کے لیے پولیس تحویل میں دے دیا، جو 25 دسمبر تک رہے گی۔
حکام کے
مطابق کیس کی مزید تفتیش جاری ہے اور ایس آئی ٹی کو شبہ ہے کہ اس نیٹ ورک میں اور
بھی افراد شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے کے قومی اور بین الاقوامی
روابط ہو سکتے ہیں اور جلد مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے