
حیدرآباد , 23 دسمبر(ہ س)۔ ٹیکس دہندگان کے لیے ایک بڑی راحت کے طور پرگریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) نے جائیداد ٹیکس کے لیے ون ٹائم سیٹلمنٹ (او ٹی ایس) اسکیم کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت بقایا سود پر 90 فیصد چھوٹ دی جائے گی۔ یہ اسکیم مالی سال 2025–26 کے لیے نافذ کی گئی ہے اور اس کا مقصد طویل عرصے سے واجب الادا ٹیکس کی وصولی کو آسان بنانا اور میونسپل آمدنی میں اضافہ کرنا ہے۔اس نئی اسکیم کے تحت جائیداد کے مالکان اگرایک ہی قسط میں ادائیگی کرتے ہیں تو انہیں بڑی رعایت حاصل ہوسکتی ہے۔ اسکیم کی اہم خصوصیات میں شامل ہے کہ ٹیکس دہندگان کو اصل جائیداد ٹیکس کی مکمل رقم (100فیصد) ادا کرنا ہوگی، جبکہ بقایا سود کا صرف 10 فیصد ادا کرنا لازم ہوگا اور باقی 90 فیصد سود معاف کر دیا جائے گا۔ یہ ون ٹائم اسکیم حیدرآباد کے جی ایچ ایم سی حدود میں موجود تمام جائیدادوں پر لاگو ہوگی۔ اس میں نجی جائیدادیں اورسرکاری جائیدادیں دونوں شامل ہیں۔ حکام کا ماننا ہے کہ اس وسیع دائرۂ کار سے زیادہ سے زیادہ ٹیکس دہندگان اس اسکیم سے فائدہ اٹھائیں گے۔ حکومتی احکامات کے مطابق، میٹروپولیٹن ایریا اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے جی ایچ ایم سی کمشنر کی پیش کردہ تجویز کا جائزہ لینے کے بعد اس اسکیم کی منظوری دی ہے۔ تلنگانہ حکومت نے جی ایچ ایم سی حکام کو ہدایت دی ہے کہ اسکیم پر مؤثراور ہموارعمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ تلنگانہ کے چیف سیکریٹری کے۔ رام کرشن راؤ نے جی ایچ ایم سی کمشنرکو ہدایت دی ہے کہ اسکیم کو بغیر کسی تاخیر کے نافذ کیا جائے تاکہ شہری بروقت فائدہ اٹھا سکیں۔ حکام کے مطابق، اس اسکیم سے متعدد فوائد متوقع ہیں۔ اس سے جائیداد مالکان پر مالی بوجھ کم ہوگا، برسوں سے زیر التوا ٹیکس بقایا جات کی وصولی ممکن ہوگی، جی ایچ ایم سی کی آمدنی میں اضافہ ہوگا اوررضاکارانہ ٹیکس ادائیگی کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ پرانے بقایاجات رکھنے والے ٹیکس دہندگان کی جانب سے بہترردِعمل کی توقع کی جا رہی ہے۔ جی ایچ ایم سی کی 90 فیصد سود معافی اسکیم کے تحت حیدرآباد کے جائیداد مالکان کے پاس اب کم لاگت میں اپنے بقایاجات کو باقاعدہ کرنے کا سنہری موقع ہے۔ ٹیکس دہندگان کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ مقررہ مدت کے اندر اس ون ٹائم اسکیم سے فائدہ اٹھائیں تاکہ آئندہ جرمانوں اوراضافی سودسے بچاجا سکے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق