اناؤ عصمت دری کیس میں کلدیپ سنگھ سینگر کی سزا پر روک، ہائی کورٹ نے دی ضمانت
نئی دہلی، 23 دسمبر (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے اناؤ عصمت دری کیس میں بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کو ٹرائل کورٹ کی عمر قید کی سزا پر روک لگاتے ہوئے ضمانت دے دی ہے۔ جسٹس سبرامنیم پرساد کی سربراہی والی بنچ نے ٹرائل کورٹ کے حکم کو چیلنج ک
سینگر


نئی دہلی، 23 دسمبر (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے اناؤ عصمت دری کیس میں بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کو ٹرائل کورٹ کی عمر قید کی سزا پر روک لگاتے ہوئے ضمانت دے دی ہے۔ جسٹس سبرامنیم پرساد کی سربراہی والی بنچ نے ٹرائل کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواست کی سماعت تک سزا کو معطل رکھنے کا حکم دیا۔

عدالت نے سینگر کو ضمانت کی مدت کے دوران دہلی میں رہنے اور متاثرہ کی رہائش گاہ سے پانچ کلومیٹر دور رہنے کا حکم دیا۔

سینگر نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے، جو ابھی زیر التوا ہے۔

16 دسمبر 2019 کو تیس ہزاری عدالت نے کلدیپ سنگھ سینگر کو عصمت دری متاثرہ کے والد کے حراستی قتل کے جرم میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ تیس ہزاری عدالت نے سینگر پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔ تیس ہزاری عدالت نے سینگر سمیت ساتوں ملزمان کو 10 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

عصمت دری متاثرہ کے والد کی 9 اپریل 2018 کو عدالتی حراست میں موت ہوگئی تھی۔4 جون 2017 کو ریپ متاثرہ نے کلدیپ سینگر پر عصمت دری کا الزام لگانے کے بعد کلدیپ سنگھ سینگر کے بھائی اتل سنگھ اور اس کے ساتھیوں نے متاثرہ کے والد کو بری طرح مارا پیٹا اور اسے پولیس کے حوالے کردیا۔ لڑکی کے والد کی جیل منتقلی کے چند گھنٹے بعد ہی ضلع اسپتال میں موت ہوگئی۔

20 دسمبر، 2019 کو، تیس ہزاری عدالت نے سینگر کو متاثرہ کے ساتھ زیادتی کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی۔ عمر قید کی سزا کے علاوہ عدالت نے 25 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے حکم دیا کہ اس جرمانے کے 10 لاکھ روپے متاثرہ کو ادا کیے جائیں۔ کلدیپ سنگھ سینگر نے تیس ہزاری کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی بھی دائر کی ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande