امید پورٹل کی ناکامی پر وقف بورڈ کو قانونی راحت، چھ ماہ کی اضافی مہلت، جرمانے اور کارروائی پر روک
اورنگ آباد ، 23 دسمبر(ہ س)۔ مہاراشٹر اسٹیٹ وقف ٹریبونل، اورنگ آباد نے یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ، ایمپاورمنٹ، ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ (امید) ایکٹ پورٹل پر وقف جائیدادوں کی رجسٹریشن میں پیش آنے والی سنگین تکنیکی رکاوٹوں
MAHA LEGAL UMEEDWAQFREGISTRATIONEXTENSION


اورنگ

آباد ، 23 دسمبر(ہ س)۔ مہاراشٹر

اسٹیٹ وقف ٹریبونل، اورنگ آباد نے یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ، ایمپاورمنٹ، ایفیشنسی

اینڈ ڈیولپمنٹ (امید) ایکٹ پورٹل پر وقف جائیدادوں کی رجسٹریشن میں پیش آنے والی

سنگین تکنیکی رکاوٹوں کو تسلیم کرتے ہوئے مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ آف اوقاف کو چھ ماہ

کی اضافی مہلت فراہم کر دی ہے۔

یہ فیصلہ

ضلع جج اور چیئرمین عادل ایم خان نے اس بنیاد پر سنایا کہ متحدہ وقف انتظام قانون

2025 کے تحت متعین مدت میں رجسٹریشن اس وقت ممکن نہیں تھی جب پورٹل مسلسل خراب رہا

اور صارفین کو بنیادی سہولتیں بھی میسر نہ تھیں۔

وقف

بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو افسر جنید بشیر سید نے ٹریبونل کو بتایا کہ ریاست میں 36

ہزار سے زائد وقف ادارے اور 75 ہزار سے زیادہ جائیدادیں موجود ہیں، جن کی رجسٹریشن

ایک پیچیدہ اور تین سطحی عمل پر مشتمل ہے۔ مقررہ ڈیڈ لائن تک اگرچہ ہزاروں

اندراجات اپ لوڈ کیے گئے، مگر تکنیکی رکاوٹوں کے باعث بڑی تعداد میں کیسز نامکمل

رہ گئے۔

درخواست

میں واضح کیا گیا کہ پورٹل پر بارہا سرور بند ہو جاتا تھا، او ٹی پی موصول نہیں

ہوتے تھے اور دستاویزات اپ لوڈ کرنے میں ناکامی کا سامنا رہتا تھا۔ وزارت اقلیتی

امور کے تحت قائم تکنیکی ٹیم کو بار بار آگاہ کیا گیا، متعدد میٹنگز ہوئیں، مگر

عملی سطح پر مسائل حل نہ ہو سکے۔

ٹریبونل

نے نوٹ کیا کہ مرکزی حکومت نے ان الزامات کا کوئی مؤثر جواب داخل نہیں کیا، جس سے یہ

ظاہر ہوتا ہے کہ مسائل حقیقت پر مبنی تھے۔ عدالت نے کہا کہ ایسے حالات میں وقف

متولیان کو قید یا جرمانے کی دھمکی دینا انصاف کے منافی ہوگا۔

حکم کے

مطابق، چھ ماہ کی مدت اس وقت شروع ہوگی جب پورٹل مکمل طور پر درست، مستحکم اور بغیر

کسی تعطل کے فعال ہوگا۔ اگر اس دوران پورٹل کسی بھی دن بند رہا یا شکایات ایک دن

سے زائد عرصے تک حل نہ ہوئیں تو وہ مدت شمار نہیں کی جائے گی اور مساوی توسیع دی

جائے گی۔

عدالت

نے اس عرصے میں دفعہ اکسٹھ کے تحت کسی بھی قسم کی تادیبی کارروائی پر پابندی عائد

کر دی ہے۔ یہ فیصلہ مہاراشٹر کے تمام وقف اداروں پر یکساں طور پر نافذ ہوگا اور ٹریبونل

نے واضح کیا ہے کہ اس معاملے میں مزید الگ الگ درخواستوں کی ضرورت نہیں رہے گی۔

ہندوستھان

سماچار

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande