
بحریہ نے گوا کے آئی این ایس ہنسا پر شروع کی سی ہاک ہیلی کاپٹروں ایم ایچ-60آر کی دوسری اسکواڈرن
نئی دہلی، 17 دسمبر (ہ س)۔ بھارت کے لیے اب سمندر میں پاکستانی اور چینی آبدوزوں کا پتہ لگانا اور انہیں تباہ کرنا آسان ہو گیا ہے، کیونکہ بحریہ نے بدھ کے روز گوا کے آئی این ایس ہنسا میں ایم ایچ-60آر 'رومیو' ہیلی کاپٹروں کے دوسری اسکواڈرن کو تعینات کیا۔ بحریہ کے سربراہ ایڈمرل دنیش کے ترپاٹھی کی موجودگی میں آئی این اے ایس 335 کی کمیشننگ، ہندوستانی بحریہ کی اپنی سمندری صلاحیتوں کو جدید اور بڑھانے کی جاری کوششوں کا حصہ ہے۔ اس سے ہند-بحرالکاہل خطے میں ہندوستان کی بحری جنگی صلاحیتوں کو مزید تقویت ملے گی۔
بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ترپاٹھی نے آج گوا میں آئی این ایس ہنسا میں یو ایس ایم ایچ-60آر سیہاک ملٹی رول ہیلی کاپٹروں کے دوسرے اسکواڈرن کو کمیشن دیا۔ اس اسکواڈرن کو آئی این اے ایس 335 کے نام سے جانا جائے گا، جب کہ پچھلے سال مارچ میں کمیشن کیے گئے پہلے اسکواڈرن کو باقاعدہ طور پر آئی این اے ایس 334 کے نام سے فضائی بیڑے میں شامل کیا گیا تھا۔ 'رومیو' ہیلی کاپٹروں کے دوسرے اسکواڈرن میں شامل یہ جدید ہیلی کاپٹر آبدوز شکن جنگ اور میزائل حملے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ملٹی رول یو ایس میری ٹائم ہیلی کاپٹر ایم ایچ-60آر کو اینٹی سب میرین وارفیئر، اینٹی سرفیس وارفیئر، سرچ اینڈ ریسکیو، طبی انخلاء کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
وزارت دفاع کے مطابق، آئی این اے ایس 335، ایم ایچ-60آر ہیلی کاپٹروں کا دوسرا سکواڈرن آئی این ایس ہنسا، گوا میں شامل کرنے سے ہندوستان کی سمندری صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا اور بحر ہند کے علاقے (آئی او آر) میں ہندوستانی بحریہ کی سمندری موجودگی کو تقویت ملے گی۔ جدید ہتھیاروں، سینسرز اور ایویونکس سوئٹ سے لیس، سیہاک کو ہندوستانی بحریہ کی بحری سلامتی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جو بہتر صلاحیتیں فراہم کرتا ہے۔ ان جدید ترین مشن کے قابل پلیٹ فارم کی شمولیت سے ہندوستانی بحریہ کی متنوع اے ایس ڈبلیو صلاحیتوں کو نمایاں طور پر فروغ ملے گا۔
یہ ہیلی کاپٹر نائٹ ویژن آلات، ہیل فائر میزائل، ایم کے-54 ٹارپیڈو اور راکٹ سے لیس ہے۔ رومیو ہیلی کاپٹر پر موجود ریڈار اور سینسرز اسے نہ صرف پانی کے اندر بلکہ حقیقی وقت میں بھی آبدوزوں کا پتہ لگانے اور ان کو روکنے کے قابل بناتے ہیں۔ یہ ہیلی کاپٹر مختلف قسم کے ہتھیاروں سے لیس ہو سکتا ہے، کیونکہ اس میں چار ماونٹنگ پوائنٹس ہیں۔ دفاع کے لیے اسے 7.62 ایم ایم مشین گن سے بھی لیس کیا جاسکتا ہے۔ یہ طیارہ فلیٹ آپریشنز کے ساتھ مکمل طور پر مربوط ہے اور متعدد مواقع پر اپنی صلاحیتوں کو ثابت کر چکا ہے۔
ہندوستانی بحریہ نے امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن سے 2.6 بلین ڈالر میں 24 ہیلی کاپٹر خریدے ہیں۔ 2020 میں امریکہ سے خریدے گئے 24 ایم ایچ-60آر ہیلی کاپٹر اب دوسرا مکمل اسکواڈرن تشکیل دے رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ 28 نومبر کو، ہندوستان نے امریکی کمپنی کے ساتھ ایم ایچ-60آر ہیلی کاپٹروں کی پانچ سال کے لیے گھریلو مرمت، جانچ اور دیکھ بھال کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ امریکی حکومت کے ساتھ اس معاہدے کی لاگت، جس پر وزیر دفاع راجیش کمار سنگھ کی موجودگی میں دستخط ہوئے، تقریباً 7,995 کروڑ روپے ہے۔
وزارت کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ یہ معاہدہ بحریہ کی آپریشنل دستیابی، صلاحیت کی تعمیر میں اضافہ کرے گا اور خود انحصار ہندوستان کو فروغ دے گا۔ امریکی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ ٹیکنالوجی ہر موسم کے ایم ایچ-60آر ہیلی کاپٹروں کی آپریشنل دستیابی اور دیکھ بھال میں اضافہ کرے گی، جن میں آبدوز مخالف جنگی صلاحیتیں بھی ہیں۔ مزید برآں، یہ تعاون ان ہیلی کاپٹروں کو مختلف مقامات سے کام کرنے کے قابل بنائے گا، بشمول بحری جہاز، اس طرح اپنے تمام بنیادی اور ثانوی مشنوں/ کرداروں میں بہترین کارکردگی حاصل کر سکیں گے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی