2026 کے آخر تک پورے ملک میں ٹول ادائیگی کا نیا نظام: گڈکری
نئی دہلی، 17 دسمبر (ہ س): سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے وزیر نتن گڈکری نے بدھ کو پارلیمنٹ میں کہا کہ نیا ٹول ادائیگی نظام، ملٹی لین فری فلو (ایم ایل ایف ایف) 2026 کے آخر تک ملک بھر کی قومی شاہراہوں پر لاگو کیا جائے گا۔ لاگو ہونے کے بعد گاڑیاں ٹول پ
ٹول


نئی دہلی، 17 دسمبر (ہ س): سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے وزیر نتن گڈکری نے بدھ کو پارلیمنٹ میں کہا کہ نیا ٹول ادائیگی نظام، ملٹی لین فری فلو (ایم ایل ایف ایف) 2026 کے آخر تک ملک بھر کی قومی شاہراہوں پر لاگو کیا جائے گا۔ لاگو ہونے کے بعد گاڑیاں ٹول پلازوں سے بغیر رکے 80 کلومیٹر کی رفتار سے گزر سکیں گی۔

راجیہ سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران جھارکھنڈ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ آدتیہ پرساد کے سوال کا جواب دیتے ہوئے گڈکری نے وضاحت کی کہ ایم ایل ایف ایف سسٹم ٹول پلازوں پر عملے کی ضرورت کو ختم کردے گا۔ کیمرے گاڑیوں کے نمبروں کی شناخت کریں گے، سیٹلائٹ کے ذریعے معلومات کو مرکزی نظام میں منتقل کریں گے، اور ٹول خود بخود متعلقہ بینک اکاؤنٹ سے کاٹ لیا جائے گا۔ اس سے ایندھن کی بچت ہوگی اور ٹریفک کی ہموار نقل و حرکت میں سہولت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ یہ نظام تقریباً 1,500 کروڑ روپے کے ایندھن کی بچت کرے گا، جبکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) کی آمدنی میں کم از کم 6,000 کروڑ کا اضافہ ہوگا۔ گڈکری نے کہا کہ یہ نظام پہلے ہی کچھ مقامات پر لاگو کیا جا چکا ہے۔ اب تک دس ٹھیکے دیے جا چکے ہیں، اور مزید دس کے لیے عمل جاری ہے۔ اسے اگلے سال کے آخر تک ملک بھر میں نافذ کر دیا جائے گا۔

ایک ضمنی سوال کے جواب میں گڈکری نے یمنا ایکسپریس وے پر حالیہ حادثے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ ایمبولینس حادثے کے ایک گھنٹے بعد پہنچی۔ مرکزی حکومت ریاستی حکومتوں کو 100-150 جدید ترین ایمبولینس فراہم کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ ان ایمبولینسوں کو چلانے کی ذمہ دار ریاستی حکومتیں ہوں گی، اس شرط کے ساتھ کہ ایمبولینسیں حادثے کے 10 منٹ کے اندر جائے وقوعہ پر پہنچ جائیں۔

وزیر نے کہا کہ ملک میں ہر سال تقریباً 500,000 سڑک حادثات ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں تقریباً 180,000 افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔ چھیاسٹھ فیصد ہلاکتیں 18سے34 سال کے درمیان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روڈ اور آٹوموبائل انجینئرنگ میں بہتری اور سخت قوانین کے باوجود انسانی رویے جیسے کہ ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کا استعمال، ہیلمٹ نہ پہننا اور لین کے قوانین کی خلاف ورزی ایک بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے۔

گڈکری نے کہا کہ بروقت طبی دیکھ بھال نہ ملنے کی وجہ سے سالانہ 50,000 اموات ہوتی ہیں۔ اس کی روشنی میں حکومت نے دو اقدامات شروع کیے ہیں۔ سب سے پہلے، جو بھی کسی زخمی کو اسپتال لے جائے گا اسے رہویر قرار دیا جائے گا اور 25,000 روپے کا انعام دیا جائے گا۔ دوسرا، این ایچ اے آئی کم از کم سات دنوں کے علاج کے اخراجات کو پورا کرے گا، 1.5 لاکھ روپے تک، اس اسپتال میں جہاں زخمی شخص کو لے جایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ ایمبولینس خدمات کے لیے ایک سے زیادہ ایمرجنسی نمبروں کے بجائے سنگل نمبر سسٹم نافذ کریں تاکہ ہنگامی صورت حال میں فوری مدد کو یقینی بنایا جا سکے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande