
ممبئی
، 17 دسمبر(ہ س)۔ مہاراشٹر کے اسپورٹس وزیر اور اجیت پوار کی قیادت
والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر مانیک راؤ کوکاٹے کو سرکاری کوٹہ
ہاؤسنگ گھوٹالے کے معاملے میں دو سال کی سخت قید اور 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا
برقرار رکھی گئی ہے۔ ناسک ضلع و سیشن عدالت نے مجسٹریٹ عدالت کے فیصلے کو درست
قرار دیتے ہوئے ان کی گرفتاری کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔
اس فیصلے
کے بعد نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے آج وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں کوکاٹے کے خلاف عدالتی فیصلے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سیاسی اور
انتظامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اگر کوکاٹے کو وزارت سے
ہٹایا جاتا ہے تو ان کے زیرِ انتظام محکموں کی تقسیم پر بھی بات چیت ہوئی۔
مانیک
راؤ کوکاٹے سنر اسمبلی حلقے سے پانچ مرتبہ منتخب ہو چکے ہیں اور اجیت پوار دھڑے
کے اہم چہرے مانے جاتے ہیں۔ سزا برقرار رہنے کے بعد ان کا سیاسی مستقبل غیر یقینی
ہو گیا ہے، حالانکہ معاملہ کئی برس پرانا ہے۔
کوکاٹے
کے قریبی ذرائع کے مطابق وہ ہائی کورٹ سے سزا پر روک کے لیے درخواست دائر کرنے کی
تیاری کر رہے ہیں۔ اگر عدالت عالیہ سے انہیں راحت مل جاتی ہے تو وہ عہدے پر برقرار
رہ سکتے ہیں، بصورت دیگر گرفتاری اور وزارت سے محرومی تقریباً طے سمجھی جا رہی ہے۔
واضح
رہے کہ مجسٹریٹ عدالت نے کوکاٹے کو 20 فروری 2025 کو سزا سنائی تھی، جسے اب سیشن
عدالت نے بھی برقرار رکھا ہے۔ انتخابی قوانین کے مطابق دو سال یا اس سے زائد قید کی
سزا اسمبلی کی خودکار نااہلی کا سبب بن سکتی ہے، جس کے باعث یہ معاملہ بلدیاتی
انتخابات سے قبل حکمراں اتحاد کے لیے ایک سنگین سیاسی مسئلہ بن کر سامنے آیا ہے۔
ہندوستھان
سماچار
ہندوستان سماچار / جاوید این اے