
۔راجیہ سبھا نے’ 'سب کا بیمہ سب کی رکشا (بیمہ قوانین میں ترمیم) بل 2025' کو منظوری دی
نئی دہلی، 17 دسمبر (ہ س)۔ راجیہ سبھا نے بدھ کو’’سب کا بیمہ سب کی رکشا‘‘ (بیمہ قوانین میں ترمیم) بل، 2025 کو منظوری دی۔ لوک سبھا نے اس بل کو ایک دن پہلے ہی منظور ی دے دی تھی۔ بل کا بنیادی ہدف سال 2047 تک ملک کے ہر شہری کو انشورنس کوریج فراہم کرنا ہے۔
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے راجیہ سبھا میںسب کا بیما سب کی سرکشا(بیمہ قوانین میں ترمیم) بل 2025 پیش کیا۔ راجیہ سبھا نے بحث کے بعد انشورنس میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کو 100فیصد تک بڑھانے والے بل منظوری دے دی ، جس کا مقصد 2047 تک سب کو انشورنس فراہم کرنا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک بڑی اصلاح ہے جس کا مقصد دنیا کی سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی مارکیٹوں میں سے ایک میں زیادہ عالمی سرمائے کو راغب کرنا ہے۔ راجیہ سبھا میں’’سب کا بیمہ سب کی سرکشا ‘‘(بیمہ قوانین میں ترمیمی بل، 2025) پر بحث کا جواب دیتے ہوئے نرملاسیتا رمن نے کہا کہ ہماری حکومت نے 2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد بیمہ کے شعبے میں بڑی اصلاحات کی ہیں، اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ جامع کوریج ہمارے لوگوں کے لیے ضروری ہے اور قومی کاروبار کی حقیقی ترقی کے لیے ضروری ہے۔‘‘
حکومت کے ذریعہ مجوزہ ’سب کا بیمہ سب کی سرکشا (بیمہ قوانین میں ترمیم) بل، 2025 ‘کی ترامیم میں بیمہ کے شعبے میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی ) کی موجودہ حد کو 74فیصد سے بڑھا کر 100فیصد کرنے کی تجویز کرتی ہے۔ قانون یہ بھی لازمی قرار دیتا ہے کہ کمپنی کا اعلیٰ عہدیدار، یا تو چیئرمین یا منیجنگ ڈائریکٹر، ہندوستانی شہری ہو۔
یہ بل مرکزی حکومت کو غیر بیمہ کمپنیوں کو انشورنس کمپنیوں کے ساتھ ضم کرنے کی اجازت دیتا ہے، اس سے اس شعبے میں استحکام اور توسیع کو فروغ ملے گا۔ اس کے علاوہ ایل آئی سی ایکٹ میں ترمیم کے تحت اس کے بورڈ کو برانچ کی توسیع اور بھرتی کرنے جیسے آپریشنل سے متعلق فیصلے لینے کا اختیار د ینے کی بھی تجویز ہے۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد