اے ایم یو کے شعبہ انگریزی میں یونیورسٹی ایکسٹینشن لیکچر کا انعقاد
اے ایم یو کے شعبہ انگریزی میں یونیورسٹی ایکسٹینشن لیکچر کا انعقاد علی گڑھ, 6 نومبر (ہ س)۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ انگریزی میں یونیورسٹی ایکسٹینشن لیکچر کا انعقاد عمل میں آیا جس میں بیان اسلامک گریجویٹ کالج، شکاگو (امریکہ) کے ریسرچ فیکلٹی ڈ
ڈاکٹر دیوڈ کوولڈ


اے ایم یو کے شعبہ انگریزی میں یونیورسٹی ایکسٹینشن لیکچر کا انعقاد

علی گڑھ, 6 نومبر (ہ س)۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ انگریزی میں یونیورسٹی ایکسٹینشن لیکچر کا انعقاد عمل میں آیا جس میں بیان اسلامک گریجویٹ کالج، شکاگو (امریکہ) کے ریسرچ فیکلٹی ڈاکٹر آر ڈیوڈ کولج نے”نریٹِوس آف ڈِووشن: ٹووارڈز کراس کلچرل اینڈ انٹر ریلیجیئس ایکسپلوریشنس“ کے موضوع پر خطاب کیا۔

ڈاکٹر کولج نے عقیدت (ڈِووشن) کو ایک آفاقی انسانی تصور کے طور پر پیش کیا اور یہ سوال اٹھایا کہ انسان اپنی محدود زندگی اور توانائی کو کائنات میں مفید بننے کے لیے کس طرح استعمال کرے۔ انہوں نے ہندو بھکتی روایت، خصوصاً وِرنْداون اور متھرا کے عقیدتی طریقوں کا مطالعہ پیش کیا اور بتایا کہ کس طرح یہ عمل انسان اور الوہیت کے درمیان تعلق استوار کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تقابلی مذاہب کے مطالعے سے معاشرتی ہم آہنگی اور بین المذاہب تفہیم کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔

ڈاکٹر سعد محمد اسماعیل، بانی و مدیر پروجیکٹ نون نے مبصر کی حیثیت سے شرکت کی اور ڈاکٹر کولج کی کتاب ”ہندو بھکتی تھرو مسلم ّئیز: اسلام اینڈ چیتنیہ ویشنوِزم ان دی ٹونٹی فرسٹ سینچوری“ پر گفتگو کی، جس میں انہوں نے موضوع کے فکری اور ساختی پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔

لیکچر کی صدارت فیکلٹی آف آرٹس کے ڈین پروفیسر ٹی این ستیسن نے کی، جبکہ شعبہ کی صدر پروفیسر ثمینہ خان نے مہمان مقرر کا خیر مقدم کیا اور ان کا تعارف پیش کیا۔ صدرِ جلسہ نے ڈاکٹر کولج کے علمی کام کو مذہبیات کے میدان میں اہم اور منفرد قرار دیا۔

شرمین اجمل نے اظہارِ تشکر پیش کیا، جبکہ صائم رضا نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔

---------------

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande