
۔تحقیق، اختراع اور معیاری تعلیم نے اتر پردیش میں یونیورسٹیوں کی شناخت کو بڑھایا : وزیر یوگیندر اپادھیائے
لکھنؤ، 6 نومبر (ہ س)۔ ریاست کے اعلیٰ تعلیم کے وزیر یوگیندر اپادھیائے نے کہا ہے کہ یہ پوری ریاست کے لیے فخر کی بات ہے کہ ریاست کی مختلف یونیورسٹیوں نے باوقارکیو ایس ایشیا یونیورسٹی رینکنگ سسٹم کے ایشیا اور جنوبی ایشیا کیٹیگریز میں نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی اعلیٰ تعلیم کے میدان میں مسلسل بہتری، معیاری تعلیم، اختراع پر مبنی تحقیق اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں اکیڈمک بہتری کے لیے کی جا رہی ٹھوس کوششوں کا نتیجہ ہے۔
وزیر اپادھیائے نے بتایا کہکیو ایس ایشیا یونیورسٹی رینکنگ میں، لکھنؤ یونیورسٹی کو جنوبی ایشیا کی درجہ بندی میں 781-790 اور 244 واں، چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی میرٹھ اور بابا بھیم راؤ امبیڈکر یونیورسٹی لکھنؤ کو جنوبی ایشیا میں 801-850 اور 254 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ اسی طرح بندیل کھنڈ یونیورسٹی جھانسی، مہاتما جیوتیبا پھولے روہیل کھنڈ یونیورسٹی اور چھترپتی شاہو جی مہاراج یونیورسٹی کانپور کو جنوبی ایشیا میں 901-950 اور 297 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔
دین دیال اپادھیائے گورکھپور یونیورسٹی کو ایشیا میں 1001-1100 اور جنوبی ایشیا میں 330 واں، ویر بہادر سنگھ پوروانچل یونیورسٹی جونپور کو ایشیا میں 1201-1300 اور جنوبی ایشیا میں 397 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔
وزیر اپادھیائے نے کہا کہ اس کیو ایس ایشیا یونیورسٹی رینکنگ میں کارکردگی ظاہر کرتی ہے کہ اتر پردیش کی یونیورسٹیاں اب عالمی مقابلے میں اپنی شناخت بنا رہی ہیں۔ ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے گزشتہ چند برسوں میں نافذ کی گئی کوششوں، بشمول نئی تعلیمی پالیسی 2020، ڈیجیٹل لرننگ سسٹم، تحقیقی ترغیباتی اسکیمیں اور صنعتی تعلیمی روابط نے اس سمت میں فیصلہ کن کردار ادا کیا ہے۔
اس کامیابی پر یونیورسٹی کے فیکلٹی، محققین، حکام اور طلباءکو مبارکباد دیتے ہوئے اعلیٰ تعلیم کے وزیر نے کہا کہ یہ کامیابی اجتماعی محنت، تحقیق کے لیے لگن اور اختراعی نقطہ نظر کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ آنے والے برسوں میں اتر پردیش کی یونیورسٹیاں مزید بلندیوں تک پہنچیں گی اور تعلیم، تحقیق اور سماجی ترقی کے شعبوں میں پوری قوم کے لیے فخر کا باعث بنیں گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد