
نئی دہلی، 3 نومبر (ہ س)۔ قانون کے طلباءکے لیے راحت بھری خبر آئی ہے۔ قانون کے طلباءکو کم حاضری کی وجہ سے امتحانات میں شرکت سے روکا نہیں جائے گا۔ جسٹس پرتیبھا سنگھ کی سربراہی والی بنچ نے یہ حکم جاری کیا۔ دہلی ہائی کورٹ نے بار کونسل آف انڈیا کو اپنے لازمی حاضری کے قوانین میں ترمیم کرنے کی ہدایت دی ہے۔دراصل، دہلی ہائی کورٹ ایمٹی یونیورسٹی کے قانون کے طالب علم سوشانت روہیلا کے معاملے کی سماعت کر رہی تھی، جس نے 2016 میں خودکشی کر لی تھی۔ روہیلا کو کم حاضری کی وجہ سے سمسٹر کے امتحان میں شرکت سے روک دیا گیا تھا۔ سماعت کے دوران ایمیٹی یونیورسٹی کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے کہا کہ سوشانت روہیلا کی خودکشی کیس میں ان کا کوئی قصور نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشانت کے والدین کو کم حاضری کے بارے میں پیشگی اطلاع دی گئی تھی۔سوشانت قانون کے تیسرے سال کا طالب علم تھا جسے امتحانات میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ اس نے 10 اگست 2016 کو گھر میں خودکشی کر لی۔ سوشانت کے دوست کے خط کی بنیاد پر سپریم کورٹ نے اس معاملے کا نوٹس لیا اور 14 مارچ 2017 کو کیس کو سماعت کے لیے دہلی ہائی کورٹ میں منتقل کر دیا۔ اس کے دوست نے ایمٹی یونیورسٹی کے خلاف خود کشی کے لیے اکسانے کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا تھا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan