جامعہ کے شعبہ اسلامک اسٹڈیز میں سیرت کوئز مقابلہ کا انعقاد
نئی دہلی،03نومبر(ہ س)۔”قرآنِ کریم میں مذکور انبیاءکرامؑ کے واقعات درحقیقت انسانی شعور کی آبیاری ،اخلاقی تطہیر اورروحانی بصیرت کا لازوال سرچشمہ ہیںاور ان تمام تذکروں میں سیرتِ نبوی وہ جامع اور کامل مظہر ہے جو انسانیت کو راہ عمل ،اعتدال اورنجات کا کا
جامعہ کے شعبہ اسلامک اسٹڈیز میں سیرت کوئز مقابلہ کا انعقاد


نئی دہلی،03نومبر(ہ س)۔”قرآنِ کریم میں مذکور انبیاءکرامؑ کے واقعات درحقیقت انسانی شعور کی آبیاری ،اخلاقی تطہیر اورروحانی بصیرت کا لازوال سرچشمہ ہیںاور ان تمام تذکروں میں سیرتِ نبوی وہ جامع اور کامل مظہر ہے جو انسانیت کو راہ عمل ،اعتدال اورنجات کا کامل پیغام عطا کرتی ہے۔“ان خیالات کا اظہار پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی،رجسٹرار، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی نے شعبہ اسلامک اورالدعا ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر فاونڈیشن کے باہمی اشتراک سے منعقد سیرت کوئز مقابلہ کی انعامی تقریب میں اپنے صدارتی خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے مزید فرمایا کہ سیرتِ طیبہ کو محض بیانات اور تقریروں تک محدود نہ رکھا جائے ،بلکہ اسے زندگی کا عملی منشور بنایا جائے،تاکہ معاشرے میں محبت، عدل اور اخلاقی اقدار کو فروغ دیاجاسکے۔پروفیسر اقتدار محمد خان، صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز اور ڈین فیکلٹی آف ہیومینٹیز اینڈ لینگویجزنے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ سیرتِ نبوی دراصل قرآن کریم کا عملی مظہر اور انسانیت کے لیے ابدی ہدایت کا آئینہ ہے،نیز انہوں نے طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ سیرتِ نبوی کا مطالعہ محض علمی مشغلہ نہیں، بلکہ روحانی بالیدگی، کردار سازی اور عملی تربیت کا منہج ہے۔مہمان اعزازی مفتی عفان منصور پوری، شیخ الحدیث، جامع مسجد امروہہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآنِ کریم کو صحیح معنوں میں سمجھنے کے لیے سیرتِ طیبہ کا مطالعہ بہترین وسیلہ ہے،کیوں کہ حضورِ اکرم کی ذات قرآنِ مجید کی عملی تفسیرہے۔ مہمان خصوصی محمد وصی سلیمان ندوی،مفسر،جامعہ امام شاہ ولی اللہ،پھلت نے کہا کہ نبی کریم کی تعلیمات صرف مسلمانوں کے لیے نہیں ،بلکہ پوری انسانیت کے لیے روشنی اور ہدایت کاذریعہ ہیں اور غیر مسلم مفکرین نے بھی آپ کی سیرت،عظمت، عدل پسندی اور عالم گیر اثر پذیری کا اعتراف کیا ہے۔

سید حفظ القدیر ندوی، ڈائریکٹر الدعاءفاونڈیشن نے ادارے کا تعارف کراتے ہوئے کہاکہ اس کا مقصد بلا تفریقِ مذہب و ملت عوام کی تعلیمی، معاشی، سماجی اورقانونی شعبوں میں رہ نمائی کرنا ہے،تاکہ ملک میں اتحاد،رواداری اور ہم آہنگی کو فروغ حاصل ہو۔ڈاکٹر محمد خالد خان،کوآرڈینیٹر پروگرام نے کہا کہ اس کا مقصد سیرت نبوی کے آفاقی پیغام کو عام کرنا اورنوجوان نسل میں اس کے عملی اثرات کو اجاگر کرنا ہے۔ پروگرام کا آغاز شعبہ کے طالب علم محمد معاذ شاہد کی تلاوت کلام پاک سے ہوا اورنعت محمد فاروق ندوی نے پیش کی ۔سیرت کوئز مقابلہ میں جامعہ کے مختلف شعبہ جات سے 391طلبہ وطالبات نے حصہ لیاتھا، ان میں پہلی پوزیشن شفیع الحسن (پولیٹکل سائنس)،دوسری پوزیشن اریبہ(اسلامک اسٹڈیز) اور تیسری پوزیشن عفیفہ مصباح(بائیوٹکنالوجی) نے حاصل کی۔انہیں یادگاری شیلڈز اور نقد انعامات سے نوازا گیا۔تشجیعی انعامات صائمہ عابد، عبدالعلیم ، اجمل،محمد عاصم اور پرویز احمد نے حاصل کیے۔نظامت کے فرائض اور کلمات تشکر جناب عارف الیاس نے ادا کیے۔اس موقع پر شعبہ کے جملہ اساتذہ پروفیسر سید شاہد علی،جناب جنید حارث،ڈاکٹر محمد مشتاق،ڈاکٹر محمد ارشد،ڈاکٹر محمدعمر فاروق،ڈاکٹر خورشید آفاق،ڈاکٹر عبدالوارث خان،ڈاکٹر جاوید اختر،ڈاکٹر انیس الرحمان،ڈاکٹر محمد اسامہ،ڈاکٹر ندیم سحر عنبریں، ڈاکٹر محمد مسیح اللہ ،ڈاکٹر محمد علی اورڈاکٹر اویس منظور ڈار کے علاوہ ریسرچ اسکالرز، ایم اے اوربی اے وغیرہ کے طلبہ وطالبات کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔پروگرام کو کام یاب بنانے میں محمداکرم،محمد ثاقب،محمد ثاقب ضیاءاور محمد اسحق کا اہم کردار رہا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande