حادثوں کی ریاست راجستھان: 15 دنوں میں 3 بڑے حادثات، 47 افراد ہلاک
جودھ پور، 3 نومبر (ہ س)۔ مغربی راجستھان ایک بار پھر جودھ پور ڈویژن کے پھلودی کے ماتوڈا تھانہ علاقے میں سڑک حادثے سے دہل گیا ہے۔ اتوار کی شام اس حادثے میں پندرہ افراد کی موت ہو گئی۔ گزشتہ 19 دنوں میں مغربی راجستھان میں یہ تیسرا بڑا سڑک حادثہ ہے۔ اس
حادثوں کی ریاست راجستھان: 15 دنوں میں 3 بڑے حادثات، 47 افراد ہلاک


جودھ پور، 3 نومبر (ہ س)۔ مغربی راجستھان ایک بار پھر جودھ پور ڈویژن کے پھلودی کے ماتوڈا تھانہ علاقے میں سڑک حادثے سے دہل گیا ہے۔ اتوار کی شام اس حادثے میں پندرہ افراد کی موت ہو گئی۔ گزشتہ 19 دنوں میں مغربی راجستھان میں یہ تیسرا بڑا سڑک حادثہ ہے۔ اس سے قبل جیسلمیر اور باڑمیر میں حادثات میں 32 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان تین حادثات میں 47 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حادثات نے عوام سے لے کر حکومت اور پورے نظام تک سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

مغربی راجستھان کے پ±رسکون ریتیلے ٹیلوں سے نکلنے والی چیخیں بلا روک ٹوک جاری ہیں۔ ان تینوں حادثات کے پیچھے حکومتی نظام کی غفلت اور کوتاہیاں کارفرما رہی ہیں۔ سڑک حادثات کے خوف سے لوگ سڑکوں پر سفر کرنے سے گریز کرنے لگے ہیں۔ یہ بڑے حادثات 14 اکتوبر کو شروع ہوئے تھے۔ اس دوپہر، جیسلمیر ضلع میں جیسلمیر-جودھپور ہائی وے پر ایک سلیپر بس میں اے سی سسٹم میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگنے والی آگ نے تباہی مچا دی۔ آگ لگنے سے بس مکمل طور پر جل گئی، 20 مسافر موقع پر ہی زندہ جل گئے۔ تقریباً 15 دیگر شدید زخمی ہیں۔ مزید آٹھ زخمی مسافر بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ اس حادثے میں اب تک کل 28 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس سانحہ نے کئی گھروں کے چراغ بجھائے اور پوری حکومت کو ہلا کر رکھ دیا۔

اس سانحہ سے پورا راجستھان ہل گیا۔ اس سے پہلے کہ اس حادثے کی آگ ٹھنڈی ہوتی، 15 اکتوبر کی رات جیسلمیر سے متصل باڑمیر میں پانچ دوستوں کو لے جانے والی ایک کار سڑک حادثے کا شکار ہوگئی۔ ضلع بارمیر کے سندھاری تھانہ علاقے میں کار ٹریلر سے ٹکرا گئی۔ پانچوں دوست گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔ حادثے کے بعد دونوں گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔ ٹریلر ڈرائیور اور کنڈیکٹر فرار ہو کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ تاہم کار میں سوار پانچوں نوجوان پھنس کر زندہ جل گئے۔ ان میں سے چار موقع پر ہی دم توڑ گئے، اور ایک اب بھی زندگی کی جنگ لڑ رہا ہے۔ ان چاروں دوستوں کی لاشوں کو بنڈل میں لانا پڑا۔ نوجوانوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کیا گیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande