بنگلہ دیشی شہری کی گرفتاری کے بعد غیر قانونی تبدیلی مذہب کا معاملہ سامنے آیا
پولیس نے بنگلہ دیشی دستاویزات قبضے میں لے لیں جو ایک ہندو خاتون کے اسلام قبول کرنے کو ثابت کرتی ہیں - رینا چوہان نے بنگلہ دیش میں فرزانہ اختر کے نام سے شادی کی تھی دہرادون، 23 نومبر (ہ س)۔ بنگلہ دیشی شہری کی گرفتاری کے بعد اب غیر قانونی تبدیلی
بنگلہ دیشی شہری کی گرفتاری کے بعد غیر قانونی تبدیلی مذہب کا معاملہ سامنے آیا


پولیس نے بنگلہ دیشی دستاویزات قبضے میں لے لیں جو ایک ہندو خاتون کے اسلام قبول کرنے کو ثابت کرتی ہیں - رینا چوہان نے بنگلہ دیش میں فرزانہ اختر کے نام سے شادی کی تھی

دہرادون، 23 نومبر (ہ س)۔

بنگلہ دیشی شہری کی گرفتاری کے بعد اب غیر قانونی تبدیلی مذہب کا ایک بڑا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولیس کو خاتون کی تبدیلی مذہب کے حوالے سے کئی اہم سراغ بھی ملے ہیں۔ تبدیلی کیس کا انکشاف ہونے کے بعد دون پولیس کیس کی تمام پہلوو ں سے مکمل تفتیش کر رہی ہے۔

ہندوستانی شہری کے نام پر جعلی دستاویزات بنا کر ہندوستان میں غیر قانونی طور پر مقیم بنگلہ دیشی شہری کی گرفتاری کے معاملے میں دون پولیس پورے معاملے سے متعلق تمام اہم روابط کو جوڑنے کے لیے بنگلہ دیش کی متعلقہ ایجنسیوں سے مسلسل رابطہ کر رہی ہے۔ تحقیقات کے دوران، پولیس نے پورے کیس سے متعلق کچھ اہم دستاویزات برآمد کیں، جن میں ایک فرضی بنگلہ دیشی سرٹیفکیٹ بھی شامل ہے جو شریک ملزمہ رینا چوہان نے اسلام قبول کرنے کے بعد حاصل کیا تھا۔ ملزم نے رینا چوہان کا بھیس بدل کر فرزانہ اختر سے بنگلہ دیش میں شادی کی۔ مذہب کی تبدیلی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد پولیس اس معاملے کے تمام پہلوو ں کی مکمل تفتیش کر رہی ہے۔

جعلی دستاویزات کی بنیاد پر دہرادون میں غیر قانونی طور پر مقیم بنگلہ دیشی شہری اور اس کی اہلیہ کی گرفتاری کے معاملے میں، پولیس نے اپنی تفتیش کا دائرہ وسیع کیا ہے اور بنگلہ دیش میں 10 اپریل 2022 کو دونوں ملزمان کے درمیان طے پانے والے نکاح نامے (شادی کے معاہدے) سے متعلق دستاویزات حاصل کرنے کے لیے بنگلہ دیشی حکام سے رابطہ کیا ہے۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ فیس بک کے ذریعے ملاقات کے بعد دونوں نے غیر قانونی طور پر بنگلہ دیش کا سفر کیا، بنگلہ دیش میں شادی کی اور پھر غیر قانونی طور پر ہندوستان واپس آگئے۔ اس کے بعد ملزمان اور دیگر افراد کی مدد سے خاتون کے سابق شوہر کے نام پر ہندوستانی دستاویزات تیار کی گئیں جو کہ ایک غیر قانونی بنگلہ دیشی شہری تھا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande