
حیدرآباد ، 16 نومبر (ہ س)۔
تلنگانہ جاگروتی صدرکلواکنٹلہ کویتا نے میدک ضلع کے اپنے دورے کے دوران جاگروتی جنا باٹا پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے بی آرایس کے کئی اہم رہنماؤں،جن میں سابق وزراء کے ٹی راماراؤ (کے ٹی آر) اورٹی ہریش راؤ شامل ہیں۔ پرسخت تنقیدکی۔ کویتا نے الزام لگایا کہ بی آرایس اب صرف سوشل میڈیا تک محدود ہوکررہ گئی ہے اوریہی وجہ جوبلی ہلزضمنی انتخاب میں پارٹی کی شکست بنی۔ انہوں نے اپنے بھائی کے ٹی آرکومشورہ دیا کہ وہ سوشل میڈیاسے باہرنکلیں اورعوام سے براہِ راست ملاقات کریں۔ ان کا دعویٰ تھاکہ ہزاروں بی آرایس کارکن پہلے ہی ہمارے رابطے میں آچکے ہیں، ہمارامقصد سماجی تلنگانہ کی تشکیل ہے۔ کویتانے مزیدکہا کہ بی آرایس قیادت نے کارکنوں کومضبوط کرنے کے بجائے اپنے ذاتی اثاثے بڑھانے پر توجہ دی۔ ان کے مطابق جاگروتی مستقبل میں ریاست کی اصل اپوزیشن کے طورپرکام کرے گی اورانہیں اپنے والدوپارٹی سربراہ کے چندرشیکھرراؤ سے حوصلہ ملتا ہے۔انہوں نے سابق بی آرایس حکومت پرالزام لگایا کہ ریجنل رنگ روڈ (آر آر آر) کا الائنمنٹ تبدیل کرکے سابق وزیر ہریش راؤ، گنگولا کملاکراور نوین راؤ جیسے رہنماؤں کو فائدہ پہنچایا گیا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سابق نرساپورایم ایل اے مدن ریڈی ایک ایس ٹی بوائزہاسٹل کے نام پرماہانہ 1.5 لاکھ روپے کرایہ وصول کررہے تھے۔ کویتا نے موجودہ کانگریس حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طورپراس ہاسٹل کو منتقل کیاجائے۔کویتا نے آرآرآرپروجیکٹ کے تحت اپنی زمین کھونے والے کسانوں کے لیے فی ایکڑ1کروڑ روپے معاوضے کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مالی معاوضہ ممکن نہ ہو تو کسانوں کو زمین کے بدلے زمین دی جائے۔انہوں نے سابق ڈپٹی اسپیکر پدما دیویندر ریڈی پر بھی کارکنوں کو نظرانداز کرنے کا الزام لگایا۔
۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق