
بانسواڑہ، 13 نومبر (ہ س)۔
بانسواڑہ ضلع کے آنند پوری تھانہ علاقے میں گجرات کی سرحد سے متصل گرام پنچایت ورتھ کے گھنے جنگلات میں تقریباً 15 دن پرانے ایک نوجوان اور خاتون کی مسخ شدہ لاشیں ملنے سے پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ لاشوں کی حالت دیکھ کر پولیس بھی دنگ رہ گئی۔ لاشوں کی شناخت ہونا باقی ہے۔ نوجوان خاتون کی لاش نیم برہنہ حالت میں زمین پر پڑی ہوئی ملی اور اس کے مسخ ہونے کی وجہ سے زمین سے چپکی ہوئی تھی۔ نوجوان خاتون کی لاش سے 30 فٹ کے فاصلے پر ایک شخص درخت سے لٹکا ہوا پایا گیا۔ لاشیں گل چکی تھیں اور ان کی کھوپڑیاں لاشوں سے الگ ہو چکی تھیں۔ کچھ دیہاتی جنگل میں لکڑیاں جمع کرنے گئے اور یہ منظر دیکھا جب انہوں نے ایک بدبو سونگھی۔ گاو¿ں والوں نے فوراً آنند پوری پولیس اسٹیشن کو اطلاع دی۔ اطلاع ملتے ہی سٹیشن آفیسر کپل پاٹیدار اور مانگڑھ چوکی کے ہیڈ کانسٹیبل پشپراج سنگھ سمیت پولیس کی ایک ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی۔ پولیس نے لاشوں کو نیچے اتارا اور جائے وقوعہ کا مکمل معائنہ کیا۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے تین موبائل فون برآمد کر لیے۔ نوجوان کی جیب سے ایک آدھار کارڈ ملا ہے، اور متوفی کی شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے، حالانکہ پولیس نے ابھی تک آدھار کارڈ کی معلومات جاری نہیں کی ہے۔
لاشیں بری طرح گلنے کی وجہ سے چہرے کی شناخت مشکل ہے۔ پولیس نے دونوں لاشوں کو بانسواڑہ ڈسٹرکٹ اسپتال کے مردہ خانہ میں جمع کرایا ہے۔ اسٹیشن آفیسر پاٹیدار نے بتایا کہ پہلی نظر میں یہ معاملہ محبت کا لگتا ہے۔ تاہم پولیس خودکشی، قتل یا دیگر زاویوں سے امکان کی بھی تفتیش کر رہی ہے۔ موت کی اصل وجہ تفصیلی تفتیش اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی سامنے آئے گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ