مراٹھا ریزرویشن: کے خلاف کنبی برادری کا آزاد میدان میں احتجاج
مراٹھا ریزرویشن: کے خلاف کنبی برادری کا آزاد میدان میں احتجاج ۔ ہماری پلیٹوں سے ان کو کھانا کیوں دیا جا رہا ہے؟ — مظاہرین کا سوال ممبئی، 9 اکتوبر (ہ س)۔ مراٹھا ریزرویشن کو لے کر جاری تنازعہ اس وقت مزید گہرا گیا جب کنبی
مراٹھا ریزرویشن: کے خلاف کنبی برادری کا آزاد میدان میں احتجاج


مراٹھا ریزرویشن: کے خلاف کنبی برادری کا آزاد میدان میں احتجاج

۔ ہماری

پلیٹوں سے ان کو کھانا کیوں دیا جا رہا ہے؟ — مظاہرین کا سوال

ممبئی،

9 اکتوبر (ہ س)۔ مراٹھا ریزرویشن کو لے کر جاری تنازعہ اس وقت مزید گہرا گیا جب کنبی

برادری نے جمعرات کو ممبئی کے آزاد میدان میں ایک بڑے احتجاج کا انعقاد کیا اور

حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مراٹھا ریزرویشن سے متعلق مینڈیٹ کو فوری طور پر منسوخ

کرے۔

یہ

احتجاج کنبی سماجونتی سنگھ کے صدر انل نوگنے اور نائب صدر شنکر راؤ مہاسکر کی قیادت

میں ہوا۔ اگرچہ پولیس نے مظاہرے کی باضابطہ اجازت نہیں دی تھی، تاہم ریلی مکمل طور

پر پرامن رہی۔

احتجاج

میں رتناگیری، رائے گڑھ، سندھو درگ، ممبئی، تھانے اور پالگھر اضلاع سے ہزاروں کی

تعداد میں لوگ شریک ہوئے۔ مظاہرین نے گاندھی ٹوپیاں پہن رکھی تھیں جن پر ’’جئے کنبی‘‘

کے نعرے درج تھے، اور ہاتھوں میں او بی سی کوٹہ کے تحفظ کے حق میں پلے کارڈ اٹھا

رکھے تھے۔

ریلی کے

دوران اشوک والم نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس کا حالیہ جی آر (سرکاری حکم

نامہ) او بی سی تحفظات کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ ان کے مطابق حکومت نے حیدرآباد

گزٹیئر کے اندراجات کی بنیاد پر مراٹھا برادری کے ارکان کو ’’کنبی‘‘، ’’کنبی-مراٹھا‘‘

یا ’’مراٹھا-کنبی‘‘ کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو او بی سی برادری کے

مفادات کے لیے خطرناک ہے۔

والم نے

کہا، ’’یہ سراسر ناانصافی ہے کہ جو لوگ پہلے سے مختلف کوٹہ جات , ای ڈبلیو ایس، ایس ای بی سی اور کھلی نشستوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، وہ اب جعلی ریکارڈ کے ذریعے

او بی سی حصے پر بھی قابض ہو رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے طنزیہ طور پر کہا، ’’ہماری پلیٹوں

سے ان کو کھانا کیوں دیا جا رہا ہے؟‘‘

مظاہرین

نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر یہ فیصلہ واپس لے، تاکہ او بی سی برادری کے

حقوق اور تحفظات محفوظ رہیں۔

ہندوستھان

سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande