نئی دہلی، 7 اکتوبر (ہ س) نائب صدرجمہوریہ اور راجیہ سبھا کے چیئرمین سی پی۔ رادھا کرشنن نے منگل کو راجیہ سبھا میں مختلف پارٹیوں کے فلور لیڈروں سے ملاقات کی اور ایوان بالا کے موثر کام کو یقینی بنانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ ایوان کے موضوع پر اپنی پہلی میٹنگ میں نائب صدر نے اس بات پر زور دیا کہ بات چیت، بحث اور غور و خوض پارلیمانی جمہوریت کے بنیادی اصول ہیں۔
نائب صدر کے دفتر کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، چیئرمین نے اراکین پر زور دیا کہ وہ عوامی اہمیت کے مسائل کو اٹھانے کے لیے دستیاب ٹولز جیسے زیرو آور، خصوصی تذکرے، اور سوالیہ گھنٹے کا بھرپور استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا آئین اور راجیہ سبھا کے طریقہ کار کے قواعد پارلیمانی مکالمے کے لیے لکشمن ریکھا (سرخ لکیر) کی وضاحت کرتے ہیں۔
نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ ایوان میں ہر دن، ہر گھنٹہ، ہر منٹ اور ہر سیکنڈ کو جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لئے استعمال کیا جانا چاہئے۔ رادھا کرشنن نے تمام قائدین کا ان کی بصیرت اور شرکت کے لیے شکریہ ادا کیا اور بات چیت کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی میں ہونے والے اجلاس کے بعد کچھ ارکان نے صحافیوں سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین کے ساتھ ان کی پہلی ملاقات بہت مثبت رہی۔ تمام پارٹیاں راجیہ سبھا کے کام کو آسانی سے چلانے کو یقینی بنانے میں ان کے ساتھ تعاون کریں گی۔ وہ چیئرمین سے توقع کرتے ہیں کہ وہ حکمران اور اپوزیشن دونوں جماعتوں کے ساتھ یکساں سلوک کریں گے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ پرمود تیواری نے کہا کہ آج ایک رسمی تعارفی ملاقات تھی۔ ایک اچھی روایت قائم ہوئی ہے جس میں چیئرمین نے سب کی بات سنی اور سب کی رائے لی۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ایوان کو پرامن طریقے سے آگے بڑھایا جائے۔ اپوزیشن نے زور دیا کہ عوامی اہمیت کے مسائل پر بات کی جائے اور انہیں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع دیا جائے۔ چیئرمین نے یقین دلایا کہ وہ تمام تجاویز پر سنجیدگی سے غور کریں گے اور ایوان کے کام کاج کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔
ڈی ایم کے ایم پی تروچی سیوا نے کہا کہ چیئرمین کے ساتھ یہ ایک اچھا تعارفی اجلاس تھا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ وہ ایوان کی ہموار کارروائی کے لیے حکمران اور اپوزیشن دونوں جماعتوں کے ساتھ یکساں سلوک کریں گے۔ ہم نے واضح کیا کہ ہمارا کارروائی میں خلل ڈالنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی