لندن، 7 اکتوبر (ہ س)۔ میریلبون کرکٹ کلب (ایم سی سی) نے پیر کو تصدیق کی ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کھیلے گئے ویمنز ورلڈ کپ 2025 کے میچ میں پاکستانی بلے باز منیبہ علی کو آوٹ کرنے کا امپائر کا فیصلہ مکمل طور پر قوانین کے مطابق تھا۔
یہ واقعہ پاکستان کی اننگز کے چوتھے اوور میں پیش آیا، جب ہندوستان کی دیپتی شرما نے ایل بی ڈبلیو کی ناکام اپیل کے فوراً بعد اسٹمپ کو نشانہ بنایا۔ منیبہ اس وقت کریز سے باہر کھڑی تھیں اور رن آوٹ قرار دی گئیں۔
تنازعہ اس بارے میں تھا کہ کیا ایل بی ڈبلیو کی اپیل کے بعد گیند ’’ڈیڈ‘‘ ہوچکی تھی اور کیا بلے باز کو رن آوٹ کیا جاسکتا ہے اگر وہ رن لینے کی کوشش نہیں کر رہی تھی۔
ایم سی سی نے اپنے بیان میں کہا، ’’یہاں کئی اصولوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ سب سے پہلے اور آسان بات یہ ہے کہ صرف اپیل ہونے سے گیند ڈیڈ نہیں ہوجاتی۔ اپیل ’’ناٹ آوٹ‘‘ دی گئی تھی، گیند وکٹ کیپر کے پاس نہیں تھی اور دیپتی شرما کے عمل سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ تمام کھلاڑیوں نے گیند کو ڈیڈ نہیں سمجھا تھا۔ اس لیے گیند کھیل میں تھی۔‘‘
کلب نے مزید واضح کیا کہ قانون 30.1.2 (لاء 30.1.2) اس صورت حال میں لاگو نہیں ہوتا ہے، کیونکہ منیبہ ’’دوڑتی یا کودتی ہوئی کریز کی طرف نہیں بڑھ رہی تھیں‘‘ بلکہ کریز کے باہر سے گارڈ لیا ہوا تھا اور اپنے پیر کبھی واپس کریز میں نہیں رکھے۔
ایم سی سی نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ رن آوٹ کا معاملہ تھا، اسٹمپنگ نہیں، کیونکہ اسٹمپ وکٹ کیپر کے ذریعہ نہیں بلکہ ایک فیلڈر (دیپتی شرما) کے ذریعہ پھینکی گئی گیند سے ٹوٹے تھے۔
اس طرح ایم سی سی نے واضح کیا ہے کہ منیبہ علی کی برطرفی مکمل طور پر قواعد کے اندر تھی اور ایک درست فیصلہ تھا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن