
نئی دہلی، 30 اکتوبر (ہ س)۔
مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے جمعرات کو کہا کہ کھیتی باڑی روزی روٹی اور خوراک کی حفاظت دونوں کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ کاشتکاری کے ذریعے نہ صرف پیدا کرنے والے بنیں بلکہ تاجر اور کاروباری بھی بنیں۔
مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان جمعرات کو دہلی میں قومی ایف پی او سمیلن 2025 کے آغاز کے موقع پر کسان پیدا کرنے والی تنظیموں کے اراکین سے خطاب کر رہے تھے۔ 24 ریاستوں اور 140 اضلاع سے 500 سے زیادہ ترقی پسند کسانوں،ایف پی او، عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں (آئی اے ) اور کلسٹر پر مبنی کاروباری تنظیموں (سی بی بی او) نے شرکت کی۔ چوہان نے کسانوں، ایف پی او ممبران، اور حصہ لینے والی تنظیموں کی کوششوں کی تعریف کی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وزیر زراعت کی حیثیت سے انہیں اس بات پر تشویش ہے کہ کسانوں کو ان کی محنت کی کمائی کی مناسب قیمت ملے۔ کسان اپنی پیداوار اگانے کے لیے دن رات انتھک محنت کرتے ہیں، لیکن اکثر انھیں مناسب قیمت نہیں ملتی، جب کہ صارفین کو اسے زیادہ قیمت پر خریدنا پڑتا ہے۔ اس خلا کو کم کرنا ہوگا۔
شیوراج سنگھ نے کہا کہ وہ جلد ہی ایک سیڈ ایکٹ متعارف کرائیں گے، جو کسانوں کو اچھے معیار کے بیج تک رسائی فراہم کرے گا۔ شیوراج سنگھ نے واضح طور پر کہا کہ حکومت جعلی اور غیر معیاری بیجوں اور کیڑے مار ادویات پر سخت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سخت قوانین کا نفاذ کریں گے اور ہمارے کسانوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے۔
مرکزی وزیر نے ایف پی اوز پر زور دیا کہ وہ ملک کے چھوٹے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے تندہی سے کام کریں اور اپنی تجاویز فراہم کریں، انہیں یقین دلایا کہ ایسی تجاویز پر مناسب کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ ایک سال کے اندر ایف پی او ٹرن اوور میں اضافہ کریں اور کسانوں کی طاقت کو مضبوط کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ کسانوں کو شامل کریں۔ انہوں نے ساکھ اور معیار کو بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ ممبر کسان زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکیں۔
مرکزی زراعت سکریٹری ڈاکٹر دیوش چترویدی اور محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے ایڈیشنل سکریٹری منیندر کور دویدی بھی اس تقریب میں موجود تھیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ