
نئی دہلی، 25 اکتوبر (ہ س)۔
جمعہ کی رات دیر گئے اوٹر ڈسٹرکٹ کے نانگلوئی علاقے میں پولیس اور دبد معاشوں کے درمیان تصادم ہوا۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے تین بدنام زمانہ مجرم گولی لگنے سے زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ گرفتار ملزمان وہی ہیں جنہوں نے 22 اکتوبر کی صبح نانگلوئی کی گشتی ٹیم پر فائرنگ کی تھی اور فرار ہو گئے تھے۔
آوٹر ڈسٹرکٹ کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس سچن شرما نے ہفتہ کو بتایا کہ جمعہ کی رات تقریباً 3:30 بجے پولیس کو اطلاع ملی کہ کچھ مشتبہ نوجوان کراری موڑ کے قریب ہتھیاروں کے ساتھ گھوم رہے ہیں۔ اطلاع کی تصدیق کے بعد پولیس ٹیم نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ پولیس نے جیسے ہی مشکوک موٹر سائیکل سواروں کو رکنے کا اشارہ کیا تو انہوں نے فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کی۔ تینوں مجرموں کو ٹانگ میں گولی لگی اور وہ نیچے گر گئے۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس کے مطابق انکاو¿نٹر میں ایس آئی یوگیندر اور ہیڈ کانسٹیبل وکاس کی بلٹ پروف جیکٹس پر گولیاں لگیں۔ دونوں افراد اپنی بلٹ پروف جیکٹس کی وجہ سے موت سے بال بال بچ گئے۔ پولیس نے زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا۔ گرفتار ملزمان کی شناخت فیروز عرف ساجد (32)، محمد کامران عرف شاہ رخ عرف محمد شریف (38) اور اوصاف علی (48) کے طور پر کی گئی ہے۔ تینوں غازی آباد کے رہنے والے ہیں۔ ان کے قبضے سے ایک دیسی ساختہ پستول، دو .32 بور پستول، چار زندہ کارتوس اور پانچ خالی کارتوس برآمد ہوئے۔
تینوں ملزمان کے خلاف دہلی-این سی آر میں ڈکیتی، بھتہ خوری، ہتھیار رکھنے اور پولیس پر حملہ کرنے کے کئی مقدمات درج ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ 22 اکتوبر کو جب نانگلوئی کی گشتی ٹیم نے ایک مشکوک ہونڈا سٹی کار کو روکنے کی کوشش کی تو انہی مجرموں نے پولیس پر فائرنگ کر دی اور کار چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ