اٹلی کے گرجاگھروں میں تقریباً 4400 افراد کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا
روم، 24 اکتوبر (ہ۔س) ۔اٹلی کے مختلف گرجا گھروں میں کیتھولک پادریوں نے گزشتہ پانچ برسوں میں تقریباً 4,400 افراد کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔چرچ میں جنسی استحصال کا شکار ہونے والے افراد کے سب سے بڑے گروپ ’ریٹے لا ابوزو ‘نے یہ اطلاع دی۔ گروپ کے ب
Nearly 4,400 people sexually abused in Italy churches


روم، 24 اکتوبر (ہ۔س) ۔اٹلی کے مختلف گرجا گھروں میں کیتھولک پادریوں نے گزشتہ پانچ برسوں میں تقریباً 4,400 افراد کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔چرچ میں جنسی استحصال کا شکار ہونے والے افراد کے سب سے بڑے گروپ ’ریٹے لا ابوزو ‘نے یہ اطلاع دی۔ گروپ کے بانی، فرانسسکو زنارڈی کے مطابق، گزشتہ پانچ برسوں میں کیتھولک پادریوں کی جانب سے تقریباً 4,400 افراد کے ساتھ جنسی زیادتی کی اطلاع دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ غیر سرکاری اعداد و شمار متاثرین کے بیانات، عدالتی ذرائع اور میڈیا رپورٹس پر مبنی ہے۔ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ مبینہ استحصال کب سے کئے جا رہے ہیں، لیکن انہوں نے یہ کہا کہ یہ معاملے 2020 کے بعد ہوئے۔

دریں اثنا، گروپ نے 1,250 مبینہ جنسی زیادتی کے واقعات کے دستاویز جمع کئے ہیں۔ ان میں سے 1,106 پادری کے ملوث ہونے کی بات کہی گئی ہے، جبکہ دیگر معاملے راہبائیں، مذہبی اساتذہ، رضاکار، اساتذہ اور اسکاوٹ ممبران سے منسلک ہیں۔

رپورٹس کے مطابق 1,106 مشتبہ مجرم پادریوں میں سے صرف 76 پر چرچ کی عدالتوں میں مقدمہ چلایا گیا۔ ان میں سے 17 کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا، 7 کو ٹرانسفر کر دیا گیا اور 18 کو معزول کر دیا گیا یا انہیں اپنے پادری کے عہدے سے استعفیٰ دینے پر مجبور کر دیا گیا۔ پانچ ملزمان نے خودکشی کرلی۔

اعداد و شمار کے مطابق متاثرین کی کل تعداد 4,625 تھی جن میں سے 4,395 پادریوں کے ہاتھوں جنسی زیادتی کا نشانہ بنے۔ ان میں سے 4,451 نابالغ تھے جن میں 4,108 مرد، پانچ راہبائیں، 156 جسمانی طور پر معذور بالغ اور 11 معذور افراد شامل تھے۔ متاثرین میں زیادہ تر مرد اور نابالغ تھے۔

زنارڈی نے کہا”یہ غیر سرکاری اعداد و شمار متاثرین کے بیانات، عدالتی ذرائع اور میڈیا میں رپورٹ ہونے والے مقدمات پر مبنی ہے۔“یہ بات قابل غور ہے کہ دنیا بھر میں کیتھولک چرچ کئی دہائیوں سے پیڈو فائل پادریوں اور ان کے جرائم کی مبینہ پردہ پوشی کے تنازعات میں گھرے ہوئے ہیں۔ مرحوم پوپ فرانسس نے اپنے 12 سالہ دور صدارت میں اس مسئلے کو ترجیح دی، لیکن اس کے نتائج ملے جلے رہے۔

دریں اثنا، اطالوی بشپس کانفرنس (سی ای آئی) کے ترجمان نے ان نتائج پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔غور طلب ہے کہ ایک ہفتہ قبل ویٹیکن کے چائلڈ پروٹیکشن کمیشن نے اطالوی بشپس کو زیادتی کا نشانہ بننے والوں کی مدد کرنے میں بہت سست روی کا مظاہرہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اٹلی کے 226 ڈاﺅسیز میں سے صرف 81 نے ویٹیکن کے چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کے تیار کردہ سوالنامے کا جواب دیا۔ تاہم، نئے پوپ لیوسولہویں نے اس ہفتے پہلی بار چرچ میں جنسی زیادتی کے متاثرین سے ملاقات کی۔ انہوں نے چرچ کے نئے بشپس کو ہدایت کی ہے کہ وہ زیادتی کے الزامات کو نہ چھپائیں۔

ہندوستھا ن سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande