سنگین الزامات میں پھنسے امریکہ کے سابق قومی سلامتی مشیر جان بولٹن ضمانت پر رہا
واشنگٹن، 18 اکتوبر (ہ س)۔ گرین بیلٹ کورٹ ہاوس میری لینڈ نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے پہلے دور حکومت میں ان کے قومی سلامتی کے مشیر رہ چکے جان بولٹن کو جمعہ کے روز ذاتی مچلکے پر ضمانت پر رہا کر دیا۔ وہ ان دنوں ٹرمپ کے پرزور ناقد ہیں۔ سابق قومی سلامتی
امریکہ کے سابق قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن بائیں۔ تصویر انٹرنیٹ میڈیا


واشنگٹن، 18 اکتوبر (ہ س)۔ گرین بیلٹ کورٹ ہاوس میری لینڈ نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے پہلے دور حکومت میں ان کے قومی سلامتی کے مشیر رہ چکے جان بولٹن کو جمعہ کے روز ذاتی مچلکے پر ضمانت پر رہا کر دیا۔ وہ ان دنوں ٹرمپ کے پرزور ناقد ہیں۔ سابق قومی سلامتی مشیر پر خفیہ معلومات کے غلط استعمال کا الزام ہے۔ انہوں نے عدالت میں خود سپردگی کرتے ہوئے بے گناہی کی دلیل دی۔

دی نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق 76سالہ بولٹن نے عدالت میں اپنا موقف پیش کیا۔ انہوں نے سماعت کے دوران کہا کہ انتہائی خفیہ قومی دفاعی معلومات کے افشا اور اسے اپنے پاس رکھنے کے 18 معاملات میں وہ مکمل طور پر بے گناہ ہیں۔ جج ٹموتھی سلیون نے بولٹن کو ذاتی مچلکے پر ضمانت دیتے ہوئے رہا کر دیا۔ جج نے اگلی سماعت کی تاریخ 21 نومبر مقرر کی۔

قابل ذکر ہے کہ حالیہ ہفتوں میں فوجداری الزامات کا سامنا کرنے والے ٹرمپ کے تیسرے پرزور مخالف بولٹن پر جمعرات کے روز فرد جرم عائد کی گئی۔ اس میں ان پر دو غیر مجاز افراد کے ساتھ ای میل کے ذریعے خفیہ فائلیں شیئر کرنے کا الزام ہے۔

بولٹن نے رہا ہونے کے بعد صحافیوں سے بات نہیں کی، لیکن جمعرات کو ایک بیان میں انہوں نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ انصاف کے محکمے کو ہتھیار بنانے کی تازہ ترین نشانہ بن گئے ہیں۔ بولٹن پر فرد جرم نیویارک کی اٹارنی جنرل لیٹیٹیا جیمز اور سابق ایف بی آئی ڈائریکٹر جیمز کومی کے خلاف فوجداری الزامات دائر کیے جانے کے بعد عائد کی گئی ہے۔

66 سالہ جیمز پر 9 اکتوبر کو ورجینیا میں بینک فراڈ اور 2020 میں نورفوک، ورجینیا میں خریدی گئی ایک جائیداد سے متعلق جھوٹے بیانات دینے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ 64 سالہ کومی نے 8 اکتوبر کو کانگریس کو جھوٹے بیانات دینے اور کانگریس کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات میں خود کو بے گناہ قرار دیا۔

ٹرمپ نے حال ہی میں سوشل میڈیا پوسٹ میں اٹارنی جنرل پام بانڈی سے عوامی طور پر جیمز، کومی اور دیگر لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل کی تھی۔ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل میں بولٹن کا ذکر تو نہیں کیا، لیکن وہ پہلے بھی اپنے سابق ساتھی پر نشانہ سادھ چکے ہیں اور جنوری میں وائٹ ہاوس لوٹنے کے فوراً بعد ان کی سیکورٹی انتظامات واپس لے لیے تھے۔ ٹرمپ نے جمعرات کو بولٹن کو ’’برا آدمی‘‘ کہا۔

بولٹن نے ’’دی روم ویئر اٹ ہیپینڈ‘‘ کے نام سے ایک تنقیدی کتاب لکھ کر ٹرمپ کو ناراض کر دیا ہے۔ وہ یہاں تک کہہ چکے ہیں کہ ٹرمپ صدر بننے کے اہل نہیں۔ جنوری سے ٹرمپ نے مبینہ سیاسی دشمنوں کے خلاف کئی انتقامی اقدامات کیے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande