نیویارک،18اکتوبر(ہ س)۔بین الاقوامی فوجداری عدالت نے جمعے کے روز اسرائیل کی جانب سے دائر کی گئی اس اپیل کو مسترد کر دیا جس میں وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآف گیلنٹ کے خلاف جاری کردہ گرفتاری کے وارنٹ منسوخ کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔عالمی اخبارات کی شہ سرخیاں بننے والا یہ فیصلہ... عدالت کے اس فیصلے کے بعد آیا جس میں نومبر میں طے کیا گیا تھا کہ ایسی معقول وجوہات موجود ہیں جن سے یہ باور ہوتا ہے کہ نیتن یاہو اور گیلنٹ غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے فوجداری طور پر ذمے دار ہیں۔عدالت نے اس سے قبل حماس کے تین سینئر رہنماو¿ں کے خلاف بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، مگر ان کی ہلاکت کے بعد وہ وارنٹ منسوخ کر دیے گئے۔
نیتن یاہو اور گیلنٹ کے خلاف وارنٹوں کے اجرا نے اسرائیل اور امریکہ میں شدید ردِ عمل کو جنم دیا۔ اس کے بعد امریکی حکومت نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے کئی اعلیٰ عہدے داروں پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔نیتن یاہو نے عدالت کے فیصلے کو ’یہود دشمنی پر مبنی‘ قرار دیا، جبکہ ا±س وقت کے امریکی صدر ’جو بائیڈن‘ نے اسے ’شرم ناک اقدام‘ کہا تھا۔رواں سال مئی میں اسرائیل نے عدالت سے با ضابطہ طور پر درخواست کی تھی کہ وہ دونوں گرفتاری کے وارنٹ منسوخ کر دے، اس دوران عدالت یہ جائزہ لے رہی تھی کہ آیا اسے اس معاملے میں قانونی دائرہ اختیار حاصل بھی ہے یا نہیں۔عدالت نے 16 جولائی کو اسرائیلی درخواست مسترد کرتے ہوئے یہ فیصلہ جاری کیا کہ جب تک عدالت کا دائرہ اختیار طے نہیں ہو جاتا، فی الحال گرفتاری کے وارنٹ منسوخ کرنے کی کوئی قانونی بنیاد موجود نہیں۔ایک ہفتے بعد اسرائیل نے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی، تاہم عدالت کے ججوں نے جمعے کے روز یہ فیصلہ دیا کہ جس نوعیت سے اسرائیل نے مقدمہ پیش کیا ہے، وہ اپیل کے دائرے میں نہیں آتا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan