پاکستانی فوج کے حملے میں تین افغان کرکٹ کھلاڑیوں کی موت، کرکٹ ٹیم سہ رخی سیریز کھیلنے نہیں جائے گی
کابل، 18 اکتوبر (ہ س)۔ افغانستان نے پڑوسی ملک پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے ملک کے صوبہ پکتیکا میں ایک حملے کے دوران افغان کرکٹرز کو ہلاک کردیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی افغانستان نے آئندہ ماہ پاکستان میں ہونے والی سہ رخی سیریز سے دستبرداری کا اعلا
پاکستانی فوج کے حملے میں تین افغان کرکٹ کھلاڑیوں کی موت، کرکٹ ٹیم سہ رخی سیریز کھیلنے نہیں جائے گی


کابل، 18 اکتوبر (ہ س)۔ افغانستان نے پڑوسی ملک پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے ملک کے صوبہ پکتیکا میں ایک حملے کے دوران افغان کرکٹرز کو ہلاک کردیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی افغانستان نے آئندہ ماہ پاکستان میں ہونے والی سہ رخی سیریز سے دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے۔ افغان کرکٹ بورڈ نے کہا کہ پاک فوج کے حملے میں تین کھلاڑی کبیر، صبغت اللہ اور ہارون سمیت پانچ افراد ہلاک اور سات زخمی ہوئے۔

دی بلوچستان پوسٹ (پشتو زبان) کی رپورٹ کے مطابق تین افغان کرکٹرز کی ہلاکت نے ملک بھر میں غم اور غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ افغان کرکٹ بورڈ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان کرکٹ بورڈ ’صوبہ پکتیکا کے ضلع ارگن سے تعلق رکھنے والے بہادر کرکٹرز کی المناک موت پر اپنے گہرے دکھ اور تعزیت کا اظہار کرتا ہے، جنہیں پاکستانی حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔‘ رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکومت یا اس کی فوج نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

بورڈ کا دعویٰ ہے کہ تین کھلاڑی کبیر، صبغت اللہ اور ہارون سمیت پانچ افراد ہلاک اور سات زخمی ہوئے۔ بورڈ کا کہنا تھا کہ کھلاڑی ایک دوستانہ کرکٹ میچ میں شرکت کے لیے صوبہ پکتیکا کے دارالحکومت شرانہ گئے تھے اور واپسی پر انہیں ارگن میں نشانہ بنایا گیا۔ افغانستان نے آئندہ ماہ نومبر میں سہ رخی ٹی 20 سیریز میں شرکت کے لیے پاکستان کا دورہ کرنا تھا۔ سیریز میں میزبان پاکستان کے علاوہ سری لنکن کرکٹ ٹیم نے بھی شرکت کرنا تھی۔ افغانستان کرکٹ ٹیم کے کپتان راشد خان اور سابق کپتان محمد نبی سمیت دیگر کھلاڑیوں نے حملے کی مذمت کی ہے۔

گلف نیوز کے مطابق افغانستان کرکٹ بورڈ نے حملے کو بزدلانہ اور غیر انسانی قرار دیا ہے۔ یہ سیریز 5 سے 29 نومبر تک لاہور اور راولپنڈی میں کھیلی جانی تھی۔ بورڈ نے کہا کہ وہ ’متاثرین کے احترام‘ اور سوگوار خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے سہ رخی سیریز میںشرکت نہیں کرے گا۔ دریں اثنا خامہ پریس (قطر کی خبر رساں ایجنسی) نے اطلاع دی ہے کہ بڑھتی ہوئی سرحدی کشیدگی کے درمیان، طالبان کے وزیر دفاع ملا یعقوب مجاہد اور انٹیلی جنس چیف ملا عبدالحق واثق پاکستانی حکام کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے آج علی الصبح دوحہ پہنچے۔

دو سینئر طالبان رہنماو¿ں نے پاکستانی حکام سے بات چیت کے لیے قطر کا سفر کیا ہے، طالبان کے زیر کنٹرول سرکاری میڈیا نے ہفتے کے روز رپورٹ کیاکہ دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی سرحدی کشیدگی کے درمیان یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسلام آباد طالبان پر تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے عسکریت پسندوں کو پناہ دینے کا الزام لگاتا ہے۔ کابل صوبہ پکتیکا میں پاکستان کے بار بار فضائی حملوں کی مذمت کر رہا ہے۔

دوحہ میں سفارتی ذرائع نے کہا کہ اگر بدلے ہوئے حالات میں ملاقاتیں ہوتی ہیں تو وہ سرحدی مواصلاتی نظام کے قیام اور ڈیورنڈ لائن کے ساتھ مسلح تنازعات کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کریں گے۔ دریں اثنا، اقوام متحدہ کے اداروں نے خبردار کیا ہے کہ لڑائی کے نتیجے میں افغانستان میں عام شہریوں کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ پاکستان نے رات بھر پکتیکا میں حافظ گل بہادر کے اڈے کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملہ کیا جس میں مبینہ طور پر کئی افغان کرکٹرز ہلاک ہوئے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande