نیتن یاہو نے کہا، حماس نے غیر مسلح ہونے سے انکار کیا تو تباہی مچ جائے گی
نیتن یاہو نے کہا، حماس نے غیر مسلح ہونے سے انکار کیا تو تباہی مچ جائے گی تل ابیب، 15 اکتوبر (ہ س)۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے آج سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اگر حماس نے غیر مسلح ہونے سے انکار کیا تو تباہی مچ جائے گی۔ ان کے تبصر
اسرائیلی پولیس نے چار مغویوں کی لاشیں، جنہیں مبینہ طور پر 15 اکتوبر کی صبح قتل کر دیا گیا تھا، تل ابیب کے ابو کبیر فورینسک انسٹی ٹیوٹ منتقل کر دیا گیا۔ تصویر: ٹائمز آف اسرائیل


نیتن یاہو نے کہا، حماس نے غیر مسلح ہونے سے انکار کیا تو تباہی مچ جائے گی

تل ابیب، 15 اکتوبر (ہ س)۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے آج سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اگر حماس نے غیر مسلح ہونے سے انکار کیا تو تباہی مچ جائے گی۔ ان کے تبصرے ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا پہلا مرحلہ نافذ العمل ہو گیا ہے۔ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بعد فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔ ادھر حماس نے چار مغویوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دی ہیں۔

ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو نے سی بی ایس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر حماس غیر مسلح ہونے پر راضی نہیں ہوتی تو تباہی مچنی طے ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ جب اسرائیلی فوج ابھی بھی غزہ کے کچھ حصوں میں تعینات ہے اور حماس پٹی پر پھر سے کنٹرول قائم کر رہا ہے، تو یہ کیسے کہا جاسکتا ہے کہ جنگ ختم ہوگئی ہے، نیتن یاہو نے کہا، ’’ہم امن کو ایک موقع دینے کے لئے متفق ہوئے ہیں۔‘‘

وزیر اعظم نے کہا کہ جنگ بندی معاہدے میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ فلسطینی جنگجو گروپوں کو غیر مسلح اور غزہ کو غیر فوجی بنایا جانا چاہیے۔ غزہ پٹی کے اندر ہتھیاروں کی کوئی فیکٹریاں نہیں چلنی چاہئیں اور نہ ہی اس کی سرحدوں سے اسمگلنگ ہونی چاہئے۔ قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے بھی کہا ہے کہ اگر حماس معاہدے کے اپنے حصے کو پورا نہیں کرتی ہے تو اسے پرتشدد طریقے سے غیر مسلح کر دیا جائے گا۔

دریں اثنا، اسرائیلی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ 4 مہلوک مغویوں کی باقیات پر مشتمل تابوت شناخت کے لیے تل ابیب کے ابو کبیر فورینسک انسٹی ٹیوٹ پہنچ گئے ہیں۔ شناخت کے عمل میں دو دن لگ سکتے ہیں۔ حماس نے حوالے کیے گئے یرغمالیوں کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔ ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق حماس نے ثالثوں کو مطلع کیا ہے کہ وہ بدھ کو ہلاک ہونے والے یرغمالیوں کی مزید چار لاشیں اسرائیل کے حوالے کرے گی۔ اس سے حماس کی طرف سے لوٹائی گئی لاشوں کی کل تعداد 12 ہو گئی ہے۔ حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام لاشوں تک پہنچنے کے لیے اسے وقت درکار ہے کیونکہ ان میں سے کچھ عمارتوں اور سرنگوں کے ملبے میں دبی ہوئی ہیں جو آئی ڈی ایف کی بمباری سے تباہ ہو گئی ہیں۔ کچھ لاشیں آئی ڈی ایف کے زیر کنٹرول علاقوں میں ہیں۔ حماس نے یہ تعداد 16 بتائی ہے۔

اسرائیل نے حماس کے دعوؤں کو سست روی کا ایک حربہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ وہ امداد کو محدود کر دے گا، مصر کے ساتھ رفح بارڈر کراسنگ کو بند کر دے گا اور اگر جنگجو گروپ نے بقیہ لاشوں کو فوری طور پر واپس نہیں کیا تو لڑائی دوبارہ شروع کر دی جائے گی۔ امریکی صدر ٹرمپ نے بھی منگل کو کہا کہ حماس نے لاشوں کے بارے میں ثالثوں کو دھوکے میں رکھا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande