پاکستانی فوج اور افغان طالبان کے درمیان سرحد پر لڑائی چھڑی، چوکیوں اور ٹینکوں کو تباہ کرنے کا دعوی
پاکستانی فوج اور افغان طالبان کے درمیان سرحد پر لڑائی چھڑی، چوکیوں اور ٹینکوں کو تباہ کرنے کا دعوی اسلام آباد، 15 اکتوبر (ہ س)۔ افغانستان کی سرحد سے ملحقہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع کرم میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان لڑائی کی اطلا
پاکستان کے سرکاری نشریاتی ادارے پی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ جھڑپوں میں پاکستانی سکیورٹی فورسز نے طالبان حکومت کی چوکیوں کو بھاری نقصان پہنچایا اور ان کے ٹینک تباہ کر دیے۔ تصویر: ڈان


پاکستانی فوج اور افغان طالبان کے درمیان سرحد پر لڑائی چھڑی، چوکیوں اور ٹینکوں کو تباہ کرنے کا دعوی

اسلام آباد، 15 اکتوبر (ہ س)۔ افغانستان کی سرحد سے ملحقہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع کرم میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان لڑائی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ پاکستان کا دعویٰ ہے کہ افغانستان نے بلا کسی اشتعال کے فائرنگ کی جس کا معقول جواب دیا گیا۔ اس کے نتیجے میں افغان طالبان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، طالبان کے کئی ٹینک اور چوکیاں تباہ کر دی گئی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ منگل کی رات خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں پاکستانی فوج اور افغان طالبان کے درمیان ایک بار پھر لڑائی چھڑ گئی۔ سرکاری نشریاتی ادارے پی ٹی وی نیوز نے سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ’’افغان طالبان اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (فتنہ الخوارج) نے کرم میں بلا اشتعال کے فائرنگ کی۔ پاکستانی فوج نے پوری طاقت اور تیزی سے جواب دیا۔‘‘

سیکورٹی ذرائع کے مطابق لڑائی میں طالبان حکومت کی چوکیوں کو بھاری نقصان پہنچا اور حملے کے بعد ایک ٹینک میں آگ لگ گئی جس سے طالبان جنگجو اپنی جگہوں سے بھاگنے پر مجبور ہوئے۔ پی ٹی وی کے مطابق شمسدار چوکی پر چوتھے ٹینک کو تباہ کر دیا گیا۔ پاکستانی فوج کی اس کارروائی میں فتنہ الخوارج گروپ کے ایک سینئر کمانڈر کے مارے جانے کی خبر ہے۔

قبل ازیں سکریٹری خارجہ کی سفیر آمنہ بلوچ نے اسلام آباد میں مقامی سفیروں کو پاکستان افغانستان سرحد پر حالیہ پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے پاکستان کی سلامتی کے خدشات اور اس کی علاقائی سالمیت اور قومی سلامتی کے تحفظ کے عزم پر زور دیا۔ افغان طالبان نے ہفتے کے آخر میں سرحدی چوکیوں پر بلا اشتعال حملہ کیا۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز نے کہا کہ اسلام آباد نے کابل کی جارحیت کا جواب دیا۔ اس لڑائی میں 23 پاکستانی فوجی اور 200 سے زیادہ طالبان اور جنگجو مارے گئے۔

افغانستان نے دعویٰ کیا کہ یہ حملہ جوابی کارروائی تھا اور اسلام آباد پر الزام لگایا کہ اس نے گزشتہ ہفتے اس کی سرزمین پر فضائی حملے کیے تھے۔ اسلام آباد نے بھی بارہا کابل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہشت گرد گروپوں کو پاکستان پر حملہ کرنے کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے سے روکے۔ ایک روز قبل وزیر دفاع خواجہ آصف نے جیو نیوز کو بتایا تھا کہ سرحد پار دہشت گردی پر جاری کشیدگی کے درمیان دونوں ممالک کے درمیان مخالفانہ ماحول موجود ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی وقت لڑائی چھڑ سکتی ہے۔

دی بلوچستان پوسٹ (پشتو زبان) کی رپورٹ کے مطابق افغان اور پاکستانی سکیورٹی فورسز کے درمیان سرحدی جھڑپوں میں ایک بار پھر اضافہ ہو گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ منگل کی شام صوبہ خوست کے ضلع جاجی میدان میں طالبان اور پاکستانی سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ جھڑپیں ننگرہار تک پھیل چکی ہیں۔ صوبہ ہلمند میں جھڑپ کی تیاری چل رہی ہے۔ افغان اور ایرانی مقامی میڈیا کے مطابق پاکستانی فورسز نے بلوچستان میں باربچہ سرحد کے قریب سات افغان شہریوں کو گرفتار کرنے کے بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اطلاعات کے مطابق یہ افراد افغان مزدور تھے جو کام کے لیے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ افغان حکام نے ان ہلاکتوں کی شدید مذمت کی ہے جبکہ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقے میں کشیدگی برقرار ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande