نئی دہلی، 13 اکتوبر (ہ س)۔ مالیاتی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی ٹاٹا سنز کی ذیلی کمپنی ٹاٹا کیپیٹل کے شیئروں نے آج اسٹاک مارکیٹ میں معمولی اضافے کے ساتھ انٹری کی ۔ آئی پی او کے تحت کمپنی کے حصص 326 روپے کی قیمت پر جاری کیے گئے۔ آج،بی ایس ای پر اس کی لسٹنگ تقریباً 1 فیصد کے پریمیم کے ساتھ 329.30 روپے کی سطح پر اور این ایس ای پر 330 روپے کی سطح پر ہوئی۔ لسٹنگ کے بعد،یہ شیئر محدود دائرے میں کاروبار کرتے رہے۔ خریداری کی حمایت سے یہ 333 روپے تک اچھلا، جب کہ فروخت کے دباؤ کے باعث یہ 326.15 روپے تک گر گئے۔ پورے دن کا کاروبار ہونے کے بعد، کمپنی کے حصص بی ایس ای پر 330.40 روپے کی سطح پراوراین ایس ای پر 330.50 روپے پر بند ہوئے۔
ٹاٹا کیپٹل کا 15,511.87 کروڑ روپے کا آئی پی او 6 سے 8 بجے کے درمیان سبسکرپشن کے لیے کھلا تھا۔ اس آئی پی او کو سرمایہ کاروں کا اوسط رسپانس ملا، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 1.96 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ اہل ادارہ جاتی خریداروں (کیو آئی بی) کے لیے مختص حصے کو 3.42 گنا سبسکرائب کیا گیا، جب کہ غیر ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (این آئی آئی ) کے لیے مختص حصے کو1.98 گناسبسکرائب کیا گیا۔ اسی طرح، خوردہ سرمایہ کاروں کے لیے مختص حصے کو 1.10 گنا سبسکرائب کیا گیا اور ملازمین کے لیے مختص حصے کو 2.92 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ اس آئی پی اوکے تحت 6,846 کروڑ روپے کے نئے حصص جاری کیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ ،10روپے فیس ویلیو والے 26,58,24,280 شیئرزآفر فار سیل ونڈو کے ذریعے فروخت کیے گئے۔ آئی پی او میں نئے حصص کی فروخت کے ذریعے جمع ہونے والے فنڈز کو کمپنی اپنے ٹائر-1 کیپٹل بیس کو بڑھانے اور عام کارپوریٹ مقاصد کے لیے استعمال کرے گی۔
کمپنی کی مالی حالت کے بارے میں بات کریں تو پراسپیکٹس میں کئے گئے دعوے کے مطابق اس کی مالی صحت مسلسل مضبوط ہوئی ہے۔ 2022-23 مالی سال میں، کمپنی کو 2,945.77 کروڑ روپے کا خالص ہوا تھا، جو 2023-24 مالی سال میں بڑھ کر 3,326.96 کروڑ روپے ہو گیا اور 2024-25 میں مزید بڑھ کر 3,655.02 کروڑ روپے ہو گیا۔ اس مدت کے دوران، کمپنی کی کل سالانہ آمدنی 44 فیصد سے زیادہ کی کمپاو¿نڈ سالانہ ترقی کی شرح سے بڑھ کر 13,637.49 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔وہیں، رواں مالی سال 2025-26 کی بات کریں تو پہلی سہ ماہی یعنی اپریل سے جون 2025 تک کمپنی کو 1,040.93 کروڑ روپے کا خالص منافع ہوا تھا، جبکہ اس مدت کے دوران کل آمدنی 7,691.65 کروڑ روپے تھی۔
اس دوران کمپنی کے قرضوں کا بوجھ بڑھتا رہا۔ مالی سال 2022-23 کے اختتام پر، کمپنی کا قرض 1,13,335.91 کروڑ روپے تھا، جو مالی سال 2023-24 کے اختتام تک بڑھ کر 1,48,185.29 کروڑروپے ہو گیا۔ اسی طرح، مالی سال 2024-25 کے اختتام پر، کمپنی کا قرض 2,08,414.93 کروڑ روپے تک بڑھ گیا۔ موجودہ مالی سال 2025-26 کے بارے میں بات کریں تو پہلی سہ ماہی کے بعد، یعنی جون 2025 کے آخر میں، کمپنی پر 2,11,851.60 کروڑ کا قرض تھا۔
اس مدت کے دوران کمپنی کے ریزرو اور سرپلس مالی سال 2022-23 کے اختتام پر 11,899.32 کروڑ روپے تھے، جو مالی سال 2023-24 کے اختتام پر بڑھ کر 18,121.83 کروڑ ہو گئے اور مالی سال 2024-25 کے اختتام پر 24,299.36 کروڑ روپے کی سطح تک پہنچ گئے۔ موجودہ مالی سال 2025-26 کی بات کریں، تو پہلی سہ ماہی کے بعد، یعنی جون 2025 کے آخر میں کمپنی کے ریزرو اور سرپلس29,260.88 کروڑ روپے تھے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد