نئی دہلی،13اکتوبر(ہ س)۔پروفیسر مظہر آصف، شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ اور پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی،مسجل، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے امیر جامعہ اورپوری دنیا میں داو¿دی بوہرا برادری کے پیشوا و رہنما فضیلتہ الشیخ جناب سیدنا مفضل سیف الدین سے حال ہی میں سورت میں ملاقات کی۔یونیورسٹی کی ترقی پر مرکوزملاقات میں اہم ادارہ جاتی ترجیحات کے سلسلے میں تبادلہ خیال ہوا جس میں یونیورسٹی کی جاری ترقی اور مستقبل کے اقدامات اور پہل پر خصوصی توجہ دی گئی۔تبادلہ خیالات میں میڈیکل کالج اور اسپتال کا قیام،فیکلٹی آف ڈینٹسٹری میں پوسٹ گریجویٹ ایم ڈی ایس پروگرام شروع کرنا،آئندہ جلسہ تقسیم اسناد کی منصوبہ بندی اوریونیورسٹی میں طلبہ کی بڑھتی کمیونی ٹی کو ایڈجسٹ کرنے کے سلسلے میں لڑکیوں کے لیے ایک نئے دارالاقامہ کی تعمیر جیسے امور شامل تھے۔
فضیلتہ الشیخ نے قومی ترقی میں جامعہ کی تعلیمی افضلیت اور تعاون کوسراہا۔انہوں نے جامعہ کے کامیاب و کامران مستقبل کے لیے شیخ الجامعہ اور مسجل جامعہ ملیہ اسلامیہ کو متواتر تعاون اور نیک خواہشات اور دعاو¿ں کا یقین دلایا۔وفد نے فضیلتہ الشیخ کے بڑے بھائی پرنس قیدجوہرعزالدین سے بھی ملاقات کی۔وفد نے الجامعہ السیفیہ عربی اکیڈمی کے ساتھ ساتھ مہارت سازی کے فروغ کے کمیونی ٹی کے مراکزاور خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق ان کی طر ف سے جانے والی پیش قدمیوں کا بھی دورہ کیا۔اس دورے سے سماج کی حاشیائی آبادی تک رسائی کے داو¿دی برادری کے طریقہ کار اور شمولیتی تعلیم کے ماڈلز،سماجی بہبود اور ترقی کے متعلق ان کی سمجھ بہتر ہوئی جو جامعہ کے تعلیم کے توسط سے سماجی ترقی و قومی تعمیر کے وسیع تر وژن سے کامل طورپر ہم آہنگ ہے۔
پروفیسر آصف اور پروفیسر رضوی نے کہا کہ”عزت مآب امیر جامعہ سے ان کی ملاقات حوصلہ افزا اور تحریک زارہی اور ہمیں رہنمائی ملی جس سے تعلیمی افضلیت اور سماجی ذمہ داری کے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے رول کو وسعت دینے کے لیے ہمارے عزم کو استحکام اور مضبوطی ملی ہے‘۔قومی و بین الاقوامی سطح پر امن،اتحاد،رحم دلی اور اخوت کے سفیر کے طورپر مشہور و معروف، امیر جامعہ کی پ±ر بصیرت قیادت میں پروفیسر مظہر آصف اور پروفیسر رضوی نے سماجی،اقتصادی اور جغرافیائی لحاظ سے پس ماندہ آبادی کو تعلیم،ترقی اور قومی تعمیر کے دائرے میں لانے کے جامعہ کے وڑن اور مشن کے تئیں اپنے عہد کا اعادہ کیاہے۔ ملاقات سے، اشتراکات کو مضبوط کرنے،تعلیمی صلاحیتوں کو بہتر کرنے اوراس کے اقدامات کو ترقی اور قوم کی خدمت کی دوسری صدی کے لیے یونیورسٹی کے وڑن کے ساتھ ہم آہنگ کر نے کے لیے جاری کوششوں کا اظہار ہوتاہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais