بھوپال، 9 جنوری (ہ س)۔ مدھیہ پردیش میں مکھیہ منتری لاڈلی بہنا یوجنا کا فائدہ اٹھانے والی 1 لاکھ 63 ہزار خواتین کو اس بار 1250 روپے کی قسط نہیں ملے گی۔ ان خواتین کی عمریں 60 سال سے زائد ہیں۔ ایسے میں محکمہ خواتین و اطفال ترقیات نے انہیں نااہل قرار دے دیا ہے۔ سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے اسکیم سے ایک لاکھ 63 ہزار لاڈلی بہنوں کے نااہل ہونے پر حکومت پر حملہ کیا ہے۔ ریاستی حکومت پر لاڈلی بہنوں کو دھوکہ دینے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے بی جے پی لاڈلی بہنا اسکیم کو بند کرنا چاہتی ہے۔
کمل ناتھ نے جمعرات کو اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ ایکس پر پر پوسٹ کرکے لکھا، ’’مدھیہ پردیش میں لاڈلی بہنوں کے ساتھ ڈاکٹر موہن یادو حکومت کی دھوکہ دہی جاری ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے بی جے پی لاڈلی بہنا اسکیم کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ انتخابات سے پہلے جو بی جے پی لاڈلی بہنوں کو ماہانہ 3000 روپے دینے کا وعدہ کر رہی تھی، وہی بی جے پی اب اعزازیہ بڑھانے کے بجائے لاڈلی بہنوں کی تعداد میں مسلسل کمی کر رہی ہے۔
کمل ناتھ نے مزید کہا کہ ریاست میں 1.63 لاکھ لاڈلی بہنوں کو اس اسکیم سے باہر رکھا گیا ہے۔ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ جن خواتین کی عمر 60 سال سے زیادہ ہے انہیں اس سکیم سے باہر رکھا جا رہا ہے۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جن خواتین کی عمر اس سکیم میں شامل ہونے کی اہل ہو چکی ہے ان کی نئی رجسٹریشن کیوں نہیں کی جا رہی ہے؟ دراصل سچ یہ ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت لاڈلی بہنا اسکیم سے خواتین کو باہر کرنے کی سازش کررہی ہے اور اس اسکیم کو آہستہ آہستہ ختم کرنا چاہتی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ جنوری 2025 میں صرف 1.26 کروڑ خواتین ہی 1250 روپے کی قسط حاصل کر پائیں گی۔ اس سے پہلے 11 دسمبر 2024 کو 1.28 کروڑ خواتین کے کھاتوں میں 1572 کروڑ روپے منتقل کیے گئے تھے۔ 20ویں قسط جنوری 2025 میں ملنے والی ہے۔ اس کے لیے محکمہ نے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ حکومت 12 جنوری کو سوامی وویکانند جینتی کے دن منعقد ہونے والے دو الگ الگ پروگراموں کے دوران رقم منتقل کر سکتی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن