نئی دہلی، 8 جنوری (ہ س)۔
دہلی میں اسمبلی انتخابات کے اعلان کے بعد سے قومی راجدھانی میں وزیر اعلیٰ کی رہائش کا معاملہ گرم ہو گیا ہے۔ بی جے پی سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال کے شیش محل (سرکاری رہائش گاہ) پر کروڑوں روپے خرچ کرنے کے الزامات لگا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی عام آدمی پارٹی (آپ) نے وزیر اعلیٰ آتشی کا بنگلہ خالی کرنے پر بی جے پی پر حملہ کیا ہے۔
اسی سلسلے میں بدھ کو عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ اور دہلی حکومت کے وزیر سوربھ بھاردواج نے وزیر اعلی کی سول لائن رہائش گاہ کے باہر احتجاج کیا۔ اس کے بعد دونوں رہنما 7، لوک کلیان مارگ پر واقع وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ کے قریب دھرنے پر بیٹھ گئے۔
سوربھ بھاردواج نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ کورونا کے دور میں بنائی گئی تھی لیکن اس میں کوئی بے ضابطگی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ دونوں کی سرکاری رہائش گاہیں ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے بنائی گئی ہیں۔ اگر ٹیکس کے ضیاع کا سوال اٹھتا ہے تو اسے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہوں پر نہیں بلکہ دونوں رہائش گاہوں پر اٹھایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس ہمیں روک رہی ہے۔ سوال یہ ہے کہ وہ کیوں نہیں چاہتے کہ عوام وزیراعظم کی رہائش گاہ دیکھیں۔
دھرنے پر بیٹھے سنجے سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کا کام صرف جھوٹ پھیلانا ہے۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ کے حوالے سے ملک بھر میں ایک جھوٹا پروپیگنڈہ کیا گیا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ میں سونے کے بیت الخلاء ، سوئمنگ پول، منی بار اور مہنگے فانوس ہیں۔ میں بی جے پی کو ہندوستانی جھوٹی پارٹی کہتا ہوں، کیونکہ ان کا اصل کام جھوٹ پھیلانا ہے۔ آج ہم سب مل کر دیکھیں گے کہ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ میں سوئمنگ پول، سونے کا ٹوائلٹ اور دیگر مہنگی اشیاء کہاں ہیں۔
سنجے سنگھ نے پولیس سے سوال کیا کہ دو لوگوں کے لیے اتنی پولیس کیوں؟ ہمیں کس اصول کے تحت بلاک کیا جا رہا ہے؟ سنجے سنگھ نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کو وزیر اعلی کی رہائش گاہ کو کھولنا چاہئے اور عوام کو سوئمنگ پول، بار اور گولڈن ٹوائلٹ دکھانا چاہئے۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ ہم دہشت گرد نہیں ہیں پھر ہمیں کیوں روکا جا رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کے وزیراعظم ایک بڑے فیشن ڈیزائنر کو فیل کر چکے ہیں۔ وہ اپنا محل بھی عوام کو دکھا ئیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ