رشوت خوری کے معاملے میں ملوث سیشن جج نے بامبے ہائی کورٹ میں داخل کی قبل از گرفتاری کی ضمانت عرضی
ممبئی، 9 جنوری (ہ س)۔ مہاراشٹر کے ایک سیشن جج نے اپنے خلاف رشوت کے
مقدمہ میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ ستارا ضلع کے سیشن جج دھننجے نکم پر الزام ہے
کہ انہوں نے دھوکہ دہی کے مقدمے میں ضمانت دینے کے بدلے میں 5 لاکھ روپے کی رشوت
طلب کی۔
ریاستی انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) نے نکم کے
خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ الزام ہے کہ نکم نے درخواست گزار خاتون سے اس کے والد کی
ضمانت کے لیے رشوت کی درخواست کی۔ خاتون کے والد سرکاری محکمہ میں ملازم ہیں اور
انہیں دھوکہ دہی کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔ جب نچلی عدالت نے ان کی
ضمانت مسترد کر دی، تو خاتون نے ستارا سیشن کورٹ میں دوبارہ ضمانت کی درخواست دائر
کی، جس کی سماعت نکم کو کرنی تھی۔
اے سی بی نے الزام عائد کیا کہ دو افراد، کشور سمبھاجی
کھرات (ممبئی) اور آنند موہن کھرات (ستارا)، نے نکم کے کہنے پر خاتون سے 5 لاکھ
روپے رشوت کے طور پر طلب کیے۔ انسداد بدعنوانی ایجنسی کا کہنا ہے کہ 3 اور 9 دسمبر
2024 کے درمیان ان کی تحقیقات کے دوران رشوت کی مانگ کی تصدیق ہوئی اور یہ بات
ثابت ہوئی کہ نکم نے رشوت طلب کرنے کے لیے ان دونوں (کشور سمبھاجی کھرات اور آنند
موہن کھرات) کے ساتھ ملی بھگت کی۔
نکم نے اپنے وکیل ویریش پورونت کے ذریعے دائر
درخواست میں اپنی بے گناہی کا دعویٰ کیا ہے اور کہا کہ وہ اس معاملے میں پھنسے
ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی آر میں نہ تو رشوت کی طلب کا کوئی براہ
راست ثبوت ہے اور نہ ہی رقم کی قبولیت کا ذکر کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان
کو نہ تو شکایت کنندہ اور دیگر ملزمان کے درمیان ملاقاتوں کا علم تھا اور نہ ہی
شکایت کنندہ کا تعلق ضمانت مانگنے والے ملزم سے تھا۔
نکم نے یہ بھی کہا کہ وہ اہم تاریخوں پر چھٹی یا
ڈیپوٹیشن پر تھے، جس سے الزامات پر شکوک پیدا ہوئے۔ درخواست میں یہ بات بھی شامل
تھی کہ ان کے زیر سماعت کسی بھی مقدمے میں اس دوران ضمانت کے احکامات جاری نہیں
کیے گئے تھے جس سے ان کے خلاف الزامات ثابت ہوں
ممبئی ہائی کورٹ کے جسٹس این آر بورکر کی سنگل بنچ
نے کہا ہے کہ وہ 15 جنوری 2025 کو اس درخواست کی سماعت کریں گے کیونکہ معاملہ ایک
عدالتی افسر سے متعلق ہے۔ اے سی بی نے جج نکم، کشور کھرات، آنند کھرات اور
ایک نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، اور ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / نثار احمد خان